یوکرین کیلئے ڈرون سمیت دیگر فوجی امداد میدان جنگ میں پہنچ گئی ہے، پینٹاگان

امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے یوکرین کے لیے فوجی امداد کے نئے پیکج کے اعلان کے بعد امریکی محکمہ دفاع نے اس کے مندرجات کی ایک فہرست شائع کی ہے۔ جان کیری کے نام ایک سرکاری بیان میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لیے منظور کردہ فوجی امداد میں 72 ہاؤٹزر شامل ہیں جب کہ توپ کے 144,000 گولے یوکرین کو بھیجے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 121 ”روح” ٹیکٹیکل ڈرون تک بھی کیف کو دیے جا رہے ہیں۔ جمعہ کی صبح نامہ نگاروں کو جاری بیان میں امریکی محکمہ دفاع کے حکام نے انکشاف کیا کہ ”اسپرٹ آف دی فینکس” ڈرون یوکرینیوں کی درخواست پر امریکی افواج نے تیار کیے ہیں۔ یہ ڈرون صرف چند ہفتوں میں تیار کیے گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ خودکش ڈرون ہیں جو اپنے اہداف پر پھٹتے ہیں۔یہ سوئچ بلیڈ ڈرون کی طرح ایک ہتھیار ہے. انہوں نیانکشاف کیا کہ یوکرین نے نئی ہاؤٹزر بندوقیں 5 آرٹلری بٹالین (72 بندوقیں اور 144,000 راؤنڈز)بھی حاصل کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کی جانب سے اعلان کردہ امداد 24 گھنٹوں میں میدان جنگ تک پہنچنا شروع ہو جائے گی۔ امریکی حکام نے تصدیق کی کہ یہ ہتھیار یوکرینیوں کے حوالے کیے جا رہے ہیں اور وہ انہیں ٹھکانے لگا رہے ہیں۔ ایک سینیر امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکی اسٹنگر میزائلوں میں ٹریکنگ ڈیوائسز نہیں ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ یوکرائنی افواج کے ہاتھ میں ہیں نہ کہ کسی تیسرے فریق کے ہاتھ میں یا دہشت گردوں کے ہاتھ میں ہیں۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ اب یوکرین کے پاس روسی افواج کے مقابلے میدان جنگ میں زیادہ ہتھیار ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ روسی افواج کے پاس اب یوکرین کی سرزمین پر 85 جنگی بٹالین کام کر رہی ہیں اور روسیوں نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 نئی بٹالین میدان جنگ میں متعارف کروائی ہیں۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ روسی افواج نے آپریشن کے آغاز سے اب تک 1,670 میزائل داغے ہیں جن میں سے کچھ بحیرہ اسود سے آئے۔ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمائل نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ ان کے ملک کو طاقت کے توازن کو ہمارے حق میں تبدیل کرنے کے لیے مغرب سے مضبوط مدد کی ضرورت ہے۔ یوکرین کے وزیر اعظم نے اعتراف کیا کہ امریکی امداد نے پوٹن کو پیچھے دھکیلنے میں مدد کی۔ ادھر امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ یوکرین کے لیے امریکی امداد میں 150 ہووٹزر، بکتر بند گاڑیاں اور ریڈار شامل ہیں۔ قبل ازیں جمعرات کوامریکی صدرجو بائیڈن نے جمعرات کے روز یوکرین کے لیے 80 کروڑ ڈالر کی نئی فوجی امداد دینے کااعلان کیا ہے جبکہ روس کے اپنے پڑوسی ملک پر حملے کے خاتمے کے فوری طور پرکوئی آثار نظرنہیں آتے ہیں۔ بائیڈن نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ واشنگٹن یوکرین کو ایک طویل عرصے تک اسلحہ مہیا کرنے کی صلاحیت رکھتاہے۔ان سے یہ پوچھا گیا کہ امریکا کب تک یوکرین کو ہتھیارمہیا کرنے کا سلسلہ جاری رکھ سکے گا۔ امریکی صدرنیروسی حملے کا شکار یوکرین کو 50 کروڑ ڈالر کی اقتصادی امداد دینے کا بھی وعدہ کیا ہے لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ یوکرین کے لیے امداد، جسے کانگریس میں دونوں جماعتوں کے اراکین نے منظور کیا تھا،”قریباً ختم“ ہوچکی ہے۔انھوں نے کانگریس کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ وہ مزید امداد کی منظوری بھی دے دے گی۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین کو فوجی امداد کی مد میں درج ذیل ہتھیار اور گولہ بارودمہیا کیے جارہے ہیں: 155 ملی میٹرکی ہواِٹزر72 توپیں اور 144,000 توپوں کے گولے۔ 155 ملی میٹرہواِٹزرتوپوں کو کھینچنے کے لیے72 ٹیکٹیکل گاڑیاں۔ 121سے زیادہ فینکس گھوسٹ ٹیکٹیکل بغیرانسان فضائی نظام۔ فیلڈ آلات اور فاضل پرزہ جات۔ پینٹاگون کے پریس سیکرٹری جان کربی نے کہا کہ اس سے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرین کے لیے امریکاکی فوجی امداد کی مجموعی مالیت 4 ارب ڈالر سے متجاوز ہوگئی ہے۔ کربی نے بتایا کہ 24 فروری کو روس کے بلا اشتعال حملے کے آغاز سے اب تک یوکرین کوقریباً 3.4 ارب ڈالر کی امداد مہیا کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں۔ دریں اثناء وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا یوکرین کو وہ اسلحہ مہیّا کرتا رہے گا جو اس کی افواج اپنے دفاع کے لیے زمین پرمؤثرطریقے سے استعمال کرسکتی ہیں یا کررہی ہیں۔ بلینکن نے کہا کہ گذشتہ آٹھ ہفتے سے روس نے یوکرین، اس کی خودمختاری، اس کی آزادی، اور اس کے عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے۔انھوں نے کہاکہ بوچا سے کرماٹورسک تک، خارکیف سے ماریوپول تک ہم نے روس کی سفاکیت اوراس کے مظالم کودیکھا ہے اور یہ دنیا کے دیکھنے کے لیے بے نقاب پڑے ہیں۔پھر بھی یوکرینی موسم سرما نے بہارکا رُخ کیا ہے اوریوکرین کے لوگ ہی غالب آئیں گے“۔

Post a Comment

Previous Post Next Post