بارکھان: شدید نوعیت کے جھڑپ اختتام پزیر، معتدد ڈیتھ اسکواڈ اہلکار ہلاک، ہیلی کاپٹروں کی مسلسل گشت

 


بارکھان اور ڈیرہ بگٹی کے درمیانی علاقہ میں  گزشتہ روز مسلح افراد اور ڈیتھ اسکواڈ کے درمیان شدید نوعیت کے جھڑپ آج صبح اختتام پزیر ہوا ، جس میں متعدد ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کے مارنے جانے کی اطلاعات ہیں ، جبکہ صبح سے جنگی ہیلی کاپٹر علاقے میں مسلسل گشت کر رہے ہیں، تاہم مسلح افراد جائے وقوع سے نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

 بتایا جا رہا ہے کہ شدید جھڑپ میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے بھائی آفتاب بھی زخمی ہوئے ہیں تاہم ابھی تک آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

مسلح افراد جنگ کے دوران وقتاً فوقتاً پوزیشنیں بدلتے رہے اور ڈیتھ اسکواڈ کے اہلکار انتہائی محفوظ پوزیشنوں پر ہونے کے باوجود مسلح افراد کی فائرنگ میں ہلاک اور زخمی ہوگئے ، بتایا جارہاہے کہ مسلح افراد  ڈیتھ اسکواڈ کی سب سے محفوظ جگہ میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے اور انھیں ماردیا ۔  

علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ جھڑپ اتنی شدید تھی کہ رات بھر پورا علاقہ گولیوں کی آوازوں سے گونجتا رہا جبکہ مزید بتایا گیا ہے کہ مسلح افراد نے ڈیتھ اسکواڈ کو لاشیں اٹھانے بھی نہیں دی۔ 

جنگی ہیلی کاپٹروں نے آج صبح علاقے میں گشت جاری رکھی، لیکن مسلح افراد ڈیتھ اسکواڈ کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک اور زخمی کرنے کے بعد وہاں سے نکلنے میں کامیاب رہے۔

لیویز زرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلح افراد بغیر جانی نقصان کے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔  

 آپ کو علم ہے مسلح افراد نے گزشتہ دنوں پاکستانی فورسز کی چوکی اور ایک موبائل ٹاور کو دو مختلف حملوں میں نشانہ بنایاتھا ،جس  کے بعد پاکستانی فورسز اور سرفراز بگٹی کے مقامی ڈیتھ اسکواڈز نے مسلح افراد کا تعاقب کیا اس دوران پہلے سے گھات لگائے مسلح افراد نے ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں پر ایک بڑا حملہ شروع کردیا ۔ 

آخری اطلاع تک اس شدید نوعیت حملے کی زمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے ، لیکن بارکھان میں موبائل ٹاور اور پاکستانی فورسز کو نشانہ بنانے کی زمہ داری بلوچستان میں متحرک آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی ہیں۔



Post a Comment

Previous Post Next Post