آواران زیلگ میں فوج کا چھاپہ خواتین و بچے حراساں

ضلع آواران کے علاقہ پیراندر زیلگ میں پاکستانی وحشی فورسز نے الصبح دھاوا بول کر محلے کے تمام خواتین اور بچوں کو اکھٹا کرکے انھیں حراساں کرکے بلاجواز سوال وجواب پوچھ کر انھیں ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق شنید یہی ہے کہ دو دن قبل بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے آواران کے علاقہ کنیرو میں فوجی کافلہ کو بارودی سرنگ کا نشانہ بناکر پانچ اہلکار ھلاک اور متعدد زخمی کر دیئے تھے یہ اسی کا بدلہ ہے ۔ سول سوسائٹی آواران کا کہناہے کہ پیراندر زیلگ میں یہ پہلا واقع نہیں ہے جب بھی پیراندر کے حدود میں بلوچ سرمچار وں نے فورسز پر جان لیوا حملہ کیاہے تو فورسز کا جوابی حملہ سول آبادی کے خواتین اور بچے ہی رہے ہیں ۔جہاں بلوچ سرمچاروں کے دور دور کے رشتہ داروں کو بھی تختہ دار پر لٹکایا جاتاہے ۔ خواتین کی موبائل چیک کرنے بہانے انھیں حراساں کیا جاتاہے خواتین کو قطار میں گھنٹوں کھڑا کرکے بھوکا پیاسا رکھ کر فردا فردا پوچھ گچھ کے نام پر ازیت دی جاتی ہے بعض اوقات گھروں میں لوٹ مار کرکے اشیاء خوردونوش کو گراکر ضائعہ کیا جاتاہے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post