خیبر پختونخواہ کے ضلع ٹانک میں مسلح افراد نے فرنٹیئر کور کے مرکزی کیمپ پر حملہ کیا ہے، حملہ آور آخری اطلاعات تک کیمپ کے اندر موجود ہیں۔
اطلاعات کے مطابق رات گئے مسلح افراد نے کیمپ پر حملہ کیا اور اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے جس کے بعد جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔ ٹی ٹی پی ترجمان محمد خراسانی نے مختصر بیان میں کہا ہے کہ ٹانک ایف سی لائن پر اشتہادی مجاہدین کا حملہ جاری ہے۔
ڈی پی او ٹانک وقار احمد کے مطابق پاکستانی فورسز اور حملہ آوروں میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، حملے میں اب تک 3 اہلکار ہلاک جبکہ 18زخمی ہوئے ہیں، جوابی کارراوئی سے 3 حملہ آور بھی مارے گٸے ہیں۔
علاقائی ذرائع کے مطابق کیمپ کے اندر سے دھماکوں کی آواز سنائی دے رہی ہے جبکہ کیمپ جانے والی راستوں کو بند کردیا گیا۔
خیال رہے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران پاکستانی فورسز پر یہ دوسرا بڑا حملہ ہے، قبل ازیں گذشتہ روز جنوبی وزیرستان میں مسلح افراد کے حملے میں پاکستان فوج کے کیپٹن سمیت دو اہلکار ہلاک اور میجر سمیت چھ اہلکار زخمیوں ہوئے تھے۔ مذکورہ حملے کی ذمہ دری بھی تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی ہے۔