بلوچستان پر آج کے دن جبری قبضہ کرکے بلوچوں کے حقوق سلب کئے گئے،ماما قدیر

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد اور شہداء کے بھوک ہڑتالی کیمپ جاری ہے جسے اب تک 4626 دن ہو گئے۔ بی این پی بلوچستان کے صدر میر غلام نبی مری اور انکے ساتھیوں نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کی۔ اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفود سے مخاطب ہو کر کہا کہ اقوام عالم کی تاریخ محکوم اور حاکم، مظلوم اور ظالم، اور نو آبادیاتی تسلط کی سیاہ تاریخ سے بھری پڑی ہے، جہاں زور آور اقوام نے ہمیشہ مقبوضہ قوموں پہ ظلم کے پہاڑ ڈھائے ہیں انکے وسائل پہ قبضہ کیا ہے۔زیر دست اقوام پہ تسلط نئی بات نہیں ہے ہمیشہ سے ہوتا آریا ہے جب کوئی طاقتور اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے کسی کمزور کی آبائی سر زمین پہ قبضہ جما کر اسے غلام بنا دیتا ہے اور اس قوم کے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو دشمن تصور کرکے تہذیب مروجہ اصول اور جنگی قوانین کو بالائے طاق کر ان پہ ظلم کرتا ہے، سوائے اپنے چند زر خرید ضمیر فروشوں کے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان نے آج کے دن یعنی 27 مارچ 1948 کو بلوچستان پہ بالجبر قبضہ کرکے بلوچ قومی حقوق کو سلب کرکے انکے آواز کو دبا کر بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post