27 مارچ ایک سیاہ دن کی حیثیت سے یاد رکھا جائیگا، بی این ایم

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ بلوچ قومی تاریخ میں ستائیس مارچ انیس سو اڑتالیس ایک سیاہ دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسے بلوچ قوم ہمیشہ یوم سیاہ کے طور پر مناتی آ رہی ہے۔ چہتر سال پہلے، اس دن بلوچستان پر پاکستان نے فوجی طاقت کے ذریعے قبضہ کیا تھا۔ تب سے بلوچ بحیثیت قوم غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں اور چہتر سالوں سے قابض پاکستان بلوچستان میں بدترین تشدد اور جبر کی ہولناک داستانیں رقم کر رہی ہے۔ ترجمان نے کہا شروع دن سے پاکستان کی خواہش تھی کہ بلوچستان الحاق کرے لیکن بلوچ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں دارالامرا اور دارالعوام نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ہم اپنی قومی آزادی کو برقرار رکھیں گے اور پاکستان کے ساتھ کسی بھی قیمت پر الحاق نہیں کریں گے۔ البتہ پاکستان کے ساتھ ایک ذمہ دار ہمسائے کی حیثیت سے دوستانہ رشتہ ضرور قائم کریں گے۔ انہوں نے کہا پاکستان نے بلوچ پارلیمان کے فیصلوں کے برخلاف فوج کشی کرکے بلوچ سرزمین پر قبضے کرکے شروع دن سے ثابت کردیا کہ انگریز کی منشا اور سازش سے بننے والا پاکستان ایک جارح اور توسیع پسند ریاست ہے۔ اس ریاست کے لیے قوموں کے جمہوری فیصلے، اقدار اور بین الاقوامی قوانین کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا بلوچ اپنی قومی آزادی کو دوبارہ حاصل کرنے کی روز اوّل سے شعوری طور پر ایک جدوجہد شروع کرچکے تھے۔ اس کی ابتداء شہزادہ آغا عبدالکریم اور ساتھیوں کی مزاحمت سے شروع ہوئی تھی جو ہنوز جاری ہے۔ اس جدوجہد میں بلوچ قوم کے ہزاروں فرزندوں، بزرگوں، ماؤں، اور بیٹیوں نے اپنی جان و مال کی قربانی دی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں جاری جدوجہد میں بلوچ نوجوانوں، بلوچ خواتین اور ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شمولیت نے ریاست کو اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار بنا دیا ہے کہ اب وہ نہایت غلیظ ہتھکنڈوں سے بھی باز نہیں آ رہا۔ اس میں خصوصی طور پر خواتین کا اغواء اور شہادت سمیت بلوچ جہدکاروں کے اہلخانہ کو اجتماعی سزا کے طور پر لاپتہ کرکے شہید کرنے جیسے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور جنگی جرائم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ریاست نے اس تحریک کو کچلنے اور ختم کرنے کی ناکام کوششوں میں بلوچستان سے ہزاروں افراد کو لاپتہ کرکے زندانوں میں قید کردیا ہے، جبکہ ہزاروں کو جبری گمشدگی کے بعد ماورائے عدالت قتل کردیا گیا ہے۔ جابر ریاست کی ہمیشہ یہی کوشش اور پالیسی رہی ہے کہ مقبوضہ سرزمین کے لوگوں کے دل اور دماغ میں خوف اور ڈر کا ماحول پیدا کرکے اپنی حاکمیت کو قائم رکھا جاسکے لیکن تاریخ گواہ ہے کہ اس طرح قوموں کو زیر نہیں کیا جا سکا ہے اور شکست ہمیشہ قابض کا مقدر رہا ہے۔ بی این ایم ستائیس مارچ بروز اتوار دوہزار بائیس کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئیٹر کے اسپیس میں ایک پروگرام کا انعقاد کریگی

Post a Comment

Previous Post Next Post