قابض پاکستان کی بلوچستان کے تعلیمی پالیسی ان تصاویر سے عیاں ہے
تصویرمیں نظرآنےوانےوالےیہ دونوں اسکول گریشہ ہیناروکی ہیں،ایک سرکاری اسکول ہے جبکہ دوسرابی آرایس پی والوں کی ہے،سرکاری اسکول میں محلہ کےقاری صاحب بچوں کوپڑھاتےہیں اوربی آرایس پی والےمیں قاری صاحب نے روٹی کےٹکڑےرکھے ہوئےہیں،اب سوال یہ ہیکہ قاری صاحب نےکس کے اجازت سےاسکولوں کواستعمال کررہےہیں،یہ ضلعی اورتحصیلی ایجوکیشن آفیسران اور انتظامیہ پر سوالیہ نشان ہے،یہ گریشہ کےایک اسکول کی حالت نہیں بلکہ ہراسکول کایہی ھال ہے۔*