خضدار ( نامہ نگار )
قلندرانی قبائل کے سردار علی محمد خان قلندرانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ میرے بیٹے یوسف علی قلندرانی کے خلاف جاری تھری ایم پی او میں ایک بار پھر سے توسیع کردی گئی ہے. یاد رہے کہ انہیں 17 اگست کی شب، ان کے گھر کلفٹن کراچی سے اغوا کیا گیا تھا۔ دو ماہ اور پانچ دن تک لاپتہ رکھنے کے بعد انہیں خضدار سے منظرِ عام پر لا کر تھری ایم پی او کے تحت سینٹرل جیل خضدار منتقل کیا گیا۔
اس کے بعد 23 اکتوبر کو ان کے تھری ایم پی او آرڈر میں توسیع کی گئی، اور اب ایک مرتبہ پھر اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ دو ماہ جبری گمشدگی کے بعد، وہ گزشتہ دو ماہ سے جیل میں قیدِ تنہائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ملاقاتوں پر مکمل پابندی ہے اور اہلِ خانہ کو بھی محدود طور پر ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یوسف علی قلندرانی کے اہلِ خانہ، اہلِ جماعت، قبائل اور اہلِ علاقہ اس صورتحال پر شدید تشویش اور احتجاج کا اظہار کرتے ہیں۔ بغیر کسی عدالتی فیصلے کے ایک منتخب چیئرمین کو اس طرح قید میں رکھنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بطورِ والد، میں واضح طور پر مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کو فوری طور پر شفاف عدالتی عمل کے ذریعے .حل کیا جائے اور انصاف میں مزید تاخیر بند کی جائے.

