نوشکی مسلح تصادم چار افراد کی ھلاکت بعد مظاہرین نے نعشیں سڑک پع رکھ کر شاہراہ بلاک کردیا۔قبائلی عمائدین کی مداخلت شاہراہ کھول دیا گیا

 


نوشکی ( نامہ نگار) نوشکی گزشتہ روز معمولی تکرار پر تین بھائیوں سمیت چار افراد کے قتل کیخلاف مظاہرین نے احتجاجا کوئٹہ تفتان شاہراہ بلاک کردیا
آج دوسرے روز  مظاہرین نے انتظامیہ کی یقین دہانی پر روڈ بلاک ختم کر دیا  ،علمائے کرام ،سادات، اور علاقائی معتبرین نے کردار ادا کیا۔
مظاہرین سے ملاقاتی وفد میں جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی امیر شیخ الحدیث مولانا غلام نبی ، مولانا سید احمد شاہ کلانی،، بی این پی کے رہنماؤں میر خورشید جمالدینی ، میر بالاچ خان  جمالدینی،حافظ عبداللہ گورگیج، سید ظفر اللہ آغا،میر افضل خان مینگل چیئرمین یاسر حیات جمالدینی،  چیئرمین عزیز مینگل ، چیئرمین حاجی انور مینگل ، میر جیئند خان مینگل ، مولانا عبد الصمد مینگل ، محمد زکریا عادل اور دیگر شامل تھے ۔
وفد کے شرکاء نے مقتولین کے لواحقین سے کہا کہ ہم آپ کے غم میں برابر شریک ہیں اسلامی احکامات کے مطابق میتوں کی تدفین میں جلدی کریں اور انہیں دفنا دیں ، اور روڈ بند کرنے سے عام عوام اور مسافروں کو تکلیف ہورہی ہے مہربانی کرکے  روڈ بلاک ختم کریں ۔

لواحقین کے مطالبے پر وفد نے ڈی سی نوشکی محمد حسین ہزارہ اور ڈی آئی جی رخشاں ڈویژن سے ملاقات کی اور انہیں متاثرہ فریق کے پاس لے آئے ، جہاں انتظامیہ اور مقتولین کے لواحقین نے براہ راست مذاکرات کی اور متاثرہ فریق کے مطالبوں کو پورا کرنے کی یقین دہانی پر لواحقین اور دیگر مظاہرین نے روڈ بلاک ختم کرکے میتوں کی تدفین پر رضامند ہوگئے ۔

Post a Comment

Previous Post Next Post