خاران ( نامہ نگار ) خاران جنگل کراس کے قریب بدنام زمانہ پاکستانی فورس ایف سی کی جانب سے ناکہ بندی کی گئی، اس دوران ایف سی کے اہلکاروں نے متعدد راہگیروں کو بلا وجہ شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کا تذلیل کیاگیا۔
انہی راہگیروں میں کم از کم پانچ افراد ایف سی کے ہاتھوں جبراً گمشدہ ہوئے ہیں جنکا تاحال کوئی اتہ پتہ نہیں ہے۔ لاپتہ ہونے والوں میں سے دو افراد کا تعلق کلی کوٹان سے ہے جبکہ باقی تین کے متعلق کوئی معلومات نہیں ہے۔
لاپتہ ہونے والوں میں اب تک صرف ایک کی شناخت جنید ولد رفیق کے نام سے ہوا ہے۔
آپ کو علم ہے خاران میں حالات گزشتہ دو روز سے کافی کشیدہ ہیں۔ گروک ڈیم کے قریب مسلح افراد اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں جہاں دونوں طرف جانی نقصانات ہوئے ہیں۔ تاہم اس واقعے کے حوالے سے اب تک کسی آزادی پسند تنظیم نے کوئی تفصیل فراہم نہیں کیا ہے۔
سیاسی سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ خاران میں ایف سی شدید بھوکلاہٹ کا شکار ہے اور بلاوجہ و مقصد جگہ جگہ گشت و ناکہ بندی کرکے راہگیروں کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔
