پنجگور (نامہ نگار ) پنجگور میں بارڈر بچاؤ تحریک، آل پارٹیز، انجمن تاجران، سول سوسائٹی اور دیگر سیاسی و سماجی تنظیموں نے بارڈر بندش اور روزگار کے سنگین مسائل کے خلاف مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بارڈر بچاؤ تحریک کے رہنما سعود داد نے کہا کہ حکام کے حالیہ فیصلوں سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے روزانہ 250 سے 300 گاڑیاں بارڈر کراسنگ پوائنٹ سے گزرتی تھیں، تاہم اب یہ تعداد کم کر کے صرف 60 کر دی گئی ہے، جس کے باعث ایک گاڑی کی باری دوبارہ آنے میں تقریباً 250 دن لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے عوامی مشاورت کے بغیر نیا ویریفکیشن عمل شروع کیا ہے، حالانکہ اس سے قبل دو بار ویریفکیشن ہوچکی ہے۔ ان کے بقول، یہ عمل عوام کو غیر ضروری طور پر تنگ کرنے کے مترادف ہے۔
پریس کانفرنس کے بعد چلڈرن پارک سے ڈی سی آفس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکا نے ڈپٹی کمشنر کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاجی تحریک کو مزید وسعت دی جائے گی۔
