خضدار انجینئرنگ یونیورسٹی اور قرشی فاؤنڈیشن کا تاریخی معاہدہ قدرتی ادویات کا جدید کلینک قائم

 


خضدار بلوچستان ٹوڈے)بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (بی یو ای ٹی) خضدار نے صحت و فلاح عامہ کے فروغ کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے قرشی فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت یونیورسٹی کیمپس میں "قرشی کلینک آف نیچرل میڈیسنز" قائم کیا جائے گا، جو طلباء، اساتذہ، عملے اور خضدار کی مقامی آبادی کو مفت قدرتی علاج اور مشاورتی خدمات فراہم کرے گا۔
کلینک قدرتی و احتیاطی طب کا ایک جدید مرکز ہوگا جو صحت مند طرزِ زندگی کے فروغ اور سماجی فلاح میں اہم کردار ادا کرے گا۔ معاہدے کے مطابق قرشی فاؤنڈیشن کلینک کی تمام سہولیات مفت فراہم کرے گی، جبکہ خضدار اور نواحی علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس بھی منعقد کیے جائیں گے، جن میں بنیادی صحت کی جانچ، تشخیص، مفت ادویات اور آگاہی سیشنز شامل ہوں گے۔ یہ کیمپس علاقائی سطح پر پائی جانے والی تقریباً 95 فیصد عام بیماریوں کا احاطہ کریں گے۔
دستخط کی تقریب بی یو ای ٹی خضدار میں منعقد ہوئی، جس میں ڈاکٹر سہراب خان بزنجو (پرو وائس چانسلر) اور عدیل سعید میر (سی ای او قرشی فاؤنڈیشن) نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر جلال شاہ رجسٹرار، انجینئر رضا زہری ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن سمیت دیگر سینئر افسران اور قرشی فاؤنڈیشن کے نمائندے موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے کہا کہ یہ کلینک نہ صرف یونیورسٹی کے طلباء، اساتذہ اور عملے کے لیے مفید ثابت ہوگا بلکہ خضدار اور گردونواح کے عوام کو معیاری قدرتی علاج کی سہولیات بھی فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام یونیورسٹی کے وژن کے عین مطابق ہے جو معاشرتی ترقی میں عملی کردار ادا کرنے کی تلقین کرتا ہے۔
عدیل سعید میر نے کہا کہ قرشی فاؤنڈیشن ایک تعلیم یافتہ، صحت مند اور خوشحال پاکستان کے لیے پرعزم ہے۔ بی یو ای ٹی خضدار کے ساتھ یہ اشتراک بلوچستان کے عوام کو قدرتی، مؤثر اور سستی علاج کی فراہمی کی سمت ایک اہم سنگ میل ہے۔
تقریب کے اختتام پر پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سہراب خان بزنجو نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مقصود احمد کی جانب سے جناب عدیل سعید میر کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔
یہ اقدام بی یو ای ٹی خضدار کے بڑھتے ہوئے سماجی کردار اور بلوچستان میں صحت و فلاح عامہ کے فروغ کے لیے ایک قابلِ تقلید مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مقامی آبادی اس نئی سہولت سے بہتر صحت خدمات حاصل کر سکے گی، جو علاقے کی مجموعی ترقی میں معاون ثابت ہوگی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post