شہید حمید سے لے کر شہید ڈغار چیئرمین زبیر بلوچ کی قربانی بلوچ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔بابل ملک بلوچ

 


شال ( پریس ریلیز ) بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ( پجار ) کے سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس او کی 58 سالہ جدوجہد بلوچ قومی تحریک  ناقابل فراموش ہے اس طویل جدوجہد میں بلوچ نوجوانوں نے عملی طور پر واضح کر دکھایا کہ وہ عملا باشعور تعلیم دوست ، وطن پرست  اور قوم کے حقیقی وارث ہے انہوں نے کہا کہ بی ایس او وہ سرخ تحریک ہے جس کی تاریخ ایثار ، جدوجہد ، قربانی اور خون سے لکھی گئی ہے  شہید حمید سے لے کر شہید ڈغار چیئرمین زبیر بلوچ کی قربانی بلوچ نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہے  اور ہم نئے سرے سے صف بندی کررہے ہے ہم اپنے وطن پر استعماری قوتوں اور عالمی طاقتوں کو ہر گز اجازت نہیں دے گے کہ وہ بلوچ کی منشاء کے بغیر لوٹ کھسوٹ  کریں شکیل بلوچ ایک پُرامن سیاسی کارکن ہے جیسے گزشتہ دنوں انگریز کے بنائیں ہوۓ کالے قانون فورتھ شیڈول میں ڈالنا قابل مذمت ہے ہم واضح کرتے ہے کہ کیسی شیڈول میں اتنا ہمت نہیں ہے جو بی ایس او کا حاضری لے سکے اگر یہ سمجھتے ہے کہ ہم ان کو شیڈول میں ڈال کر یا ان کے خلاف بغاوت دہشتگردی کے مقدمات درج کرکے ہمیں ہمارے قومی مسائل ہمارے قوم کے بقاء سے اور ہمارے تشخص سے ہمیں دستبردار کیا جا سکتا ہے یقیناً وہ غلطی پر ہے۔ 

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یونٹ سیکرٹری عصمت بلوچ حاجی حسیب بلوچ نجیب بلوچ محمد بخش بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی تعلیمی اداروں کو ایک منظم سازش کے تحت زبو حالی کا شکار بنایا جارہا ہے میرٹ کو ختم کرکے سفارشی کلچر ،  اقربہ پروری اور طلباء کو بنیادی سہولیات سے محروم کیا جارہا ہے آخر میں بی ایس او( پجار ) کے کماش نے شہید فدا بلوچ کے کاروان میں شامل ہونے والے دوستوں کو خوش آمدید کہا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post