ترکی ( ویب ڈیسک ) کرد علیحدگی پسندوں کی تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) نے اتوار 26 اکتوبر کے روز اعلان کیا ہے کہ ترکی سے اس کی تمام مسلح فورسز کا انخلا شروع ہو گیا ہے، اور اب ان تمام جنگجوؤں کو شمالی عراق میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
عراق میں کوہ قندیل کے علاقے سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پی کے کے نے اعلان کیا کہ اس نے ترکی سے اپنی تمام جنگجو فورسز کو نکالنا شروع کر دیا ہے، اور ان فورسز کو اب مرحلہ وار شمالی عراق میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
کوہ قندیل میں منعقدہ تقریب میں 25 ایسے کرد عسکریت پسند بھی شریک ہوئے، جو ترکی سے انخلا کے بعد شمالی عراق پہنچے تھے
کردستان ورکرز پارٹی نے اس سال مئی میں ترکی کے خلاف اپنی کئی سال سے جاری مسلح جدوجہد ترک کر دینے کا باقاعدہ اعلان کر دیا تھا۔ اس طرح کرد علیحدگی پسندی کے اس دیرینہ لیکن خونریز تنازعے پر ایک حتمی اور اختتامی لکیر کھینچ دی گئی تھی، جو گزشتہ قریب چار دہائیوں میں مجموعی طور پر تقریباﹰ 50 ہزار انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے عراق میں کوہ قندیل کے خطے میں ہونے والی ایک تقریب میں موجود ایک نامہ نگار نے بھی کرد جنگجوؤں کی ترکی سے شمالی عراق میں منتقلی کے عمل کے آغاز کی تصدیق کر دی ہے۔
کردستان ورکرز پارٹی کی طرف سے کوہ قندیل میں منعقدہ ایک تقریب میں پڑھ کر سنائے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا، ’’ہم نے ترکی سے اپنی تمام فورسز کے انخلا کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
اس تقریب میں 25 ایسے کرد عسکریت پسندوں نے بھی شرکت کی، جن کے بارے میں پی کے کے نے کہا کہ وہ ترکی سے انخلا کے بعد شمالی عراق پہنچے تھے۔ ان 25 کرد عسکریت پسندوں میں سے 17 مرد تھے اور آٹھ خواتین جنگجو موجود تھے.
