چمن(بلوچستان ٹوڈے)لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کے خلاف چمن میں آل پارٹیز تاجر اتحاد کی جانب سے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، جمعیت نظریاتی، جماعت اسلامی، مظلوم اولسی تحریک، پی ٹی ایم، بارکزئی قومی اتحاد، تاجروں، سیاسی کارکنوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔مظاہرین نے ریلی کی صورت میں مختلف شاہراہوں کا چکر لگایا جو بعد ازاں ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے جلسہ عام میں تبدیل ہوگئی۔
شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لیویز فورس کے انضمام کی مخالفت، چمن بارڈر پر آمد و رفت کے لیے مخصوص کارڈ کے اجرا اور مقامی عوام کے روزگار کی بحالی کے مطالبات درج تھے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس چمن کے عوام کا اعتماد یافتہ نظام ہے جس نے ہمیشہ علاقے میں امن و امان قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کی مشاورت کے بغیر لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لیویز فورس کا موجودہ نظام برقرار رکھا جائے، قبائلی عوام کے لیے مخصوص کارڈ کا اجراء کیا جائے اور بارڈر و تجارتی سرگرمیوں میں مقامی لوگوں کے روزگار کو یقینی بنایا جائے۔
