کوئٹہ ڈیرہ بگٹی اور کولواہ سے 5 افراد جبری لاپتہ

 


شال  (نامہ نگاران ) ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بدستور جاری، گزشتہ شب دریحان کالونی میں سی ٹی ڈی اہلکاروں نے گھروں پر چھاپے مار کر دو نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

لاپتہ نوجوانوں کی شناخت امام داد ولد کرمان بگٹی اور جان محمد ولد دادان بگٹی کے ناموں سے ہوا ہے۔ دونوں کا تعلق بگٹی قبیلے کی زیلی شاخ موندانی سے ہے اور وہ معروف مقامی ٹھیکدار سیٹھ جمعہ خان گرانی بگٹی کے بھتیجے ہیں۔

ذرائع کے مطابق چھاپے کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں نے تین شارٹ گن اور خواتین کے زیورات بھی لوٹ کر لے گئے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ٹھیکدار جمعہ خان سے سی ٹی ڈی کے ایس ایچ او عمر کھوسہ کی جانب سے ماہانہ دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم انکار پر اہلکاروں نے گھر پر چھاپہ مار کر لوٹ مار کی اور ان کے بھتیجوں کو جبری


گمشدگی کا نشانہ بنایا۔
علاوہ ازیں ڈیرہ بگٹی  سوئی بازار ،چائے کے ہوٹل میں کام کرنے والے یوسف ولد شیر محمد بگٹی نامی نوجوان  کو اب سے کچھ دیر قبل بدنام زمانہ سی ٹی ڈی کے اہلکاروں نے جبری گمشدگی کا نشانہ 


بنا کر لاپتہ کردیا۔
دوسری جانب کوئٹہ کے علاقہ سرکی روڈ سے  گزشتہ روز شادی کی تقریب دوران سی ٹی ڈی کا چھاپہ نورزیب ولد عبدالستار سکنہ پنجگور نامی نوجوان کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ۔
دریں اثناء کولواہ کے علاقے آشال کے رہائشی رضائی ولد گزو کو پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور نے جبری طور پر لاپتہ کردیا جس کے بعد سے ان کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں مل سکی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post