کوئٹہ (نامہ نگار ) لاپتہ سفَر خان مری کی والدہ گزشتہ 16 برسوں سے اپنے بیٹے کی واپسی کی منتظر ہیں۔ سفَر خان مری کو 26 اکتوبر 2009 کو کوئٹہ سے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کر دیا تھا۔ اس دن کے بعد سے اب تک صفَر خان مری کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
سفَر خان مری کی والدہ نے اپنے بیٹے کی گمشدگی پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے انصاف کی ہر دروازے پر دستک دی، مگر آج 16 سال گزرنے کے باوجود اُن کا بیٹا واپس نہیں آیا۔ اُن کے مطابق، صفَر خان کے لاپتہ ہونے کے بعد اہلِ خانہ شدید اذیت، کرب اور مالی مشکلات کا شکار ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری، خصوصاً ایمنسٹی انٹرنیشنل، اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، اور دیگر بین الاقوامی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے عملی اقدامات کریں۔
صفَر خان کی والدہ کا کہنا ہے کہ
میں 16 سال سے اپنے بیٹے کی راہ تک رہی ہوں، نہ کوئی اطلاع ملی، نہ کوئی خبر۔ میں تمام عالمی اداروں سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میری فریاد سنیں اور میرے بیٹے سمیت تمام لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لیے آواز اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے مسئلے پر خاموشی توڑنی چاہیے اور انصاف کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔
