مستونگ(نامہ نگار )مستونگ کے رہائشی زہیر احمد محمد شہی نے ساراوان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی جمیل احمد کو یکم اکتوبر 2023 کو دن 11:40 بجے الرحمن ہوٹل کے اندر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا، تاہم دو سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود قاتل گرفتار نہیں ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی سات ماہ تک کیس مقامی پولیس کے پاس رہا، مگر کوئی بھی پیش رفت نہ ہو سکی۔ بعد ازاں ان کی درخواست پر کیس کو کرائمز برانچ کے حوالے کیا گیا، لیکن وہاں بھی پندرہ ماہ گزرنے کے باوجود کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوئی۔ نہ قاتلوں کی شناخت ممکن ہو سکی اور نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
زہیر احمد نے پولیس کی ناقص کارکردگی پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے نظام سے ان کا اعتماد اٹھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان سے دردمندانہ اپیل کی کہ کیس کو سیریس کرائم انویسٹی گیشن ونگ کے سپرد کیا جائے تاکہ پیشہ ورانہ انداز میں تحقیقات ہو سکے اور اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
انہوں نے آئی جی بلوچستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ خود اس کیس کی نگرانی کریں تاکہ مظلوم خاندان کو انصاف مل سکے اور پولیس پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔
آخر میں زہیر احمد نے خبردار کیا کہ اگر جلد انصاف نہ ملا تو وہ اور ان کے اہل خانہ پرامن مگر بھرپور احتجاج پر مجبور ہوں گے۔