زہری ( نامہ نگار ) زہری اور گرد و نواح میں پاکستانی فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کو گزان کے قریب پیش قدمی کے دوران حملوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ علاقے میں دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔
جھڑپوں کے بعد فورسز کا ایک قافلہ گزان کے قریب رک گیا، جبکہ بدو گُشت کے قریب ایک داخلی پل دھماکے سے تباہ کردیا گیا جس کے بعد مرکزی شاہراہ پر آمدورفت متاثر ہوئی۔
پل تباہ ہونے کے باعث گزان کے قریب موجود قافلہ بھی پیچھے نہ جاسکا اور علاقے میں مزید جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔
ادھر سوراب کے قریب فورسز نے ناکہ بندی کرتے ہوئے زہری جانے والے داخلی و خارجی راستے بند کردیے، جس سے متعدد مسافر پھنس گئے۔
آخر اطلاعات تک علاقے میں فورسز کی فضائی نگرانی جاری ہے جبکہ اس دوران راکٹ حملوں و فائرنگ کے اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی فورسز کے ایک قافلے کو شدید نوعیت کے حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مقامی ذرائع کے مطابق گزشتہ اگست سے زہری اور بعض دیگر علاقے بلوچ آزادی پسندوں کے کنٹرول میں ہیں جبکہ اس دوران پاکستانی فورسز کی جانب سے آپریشنز، فضائی نگرانی اور ڈرون حملے بھی رپورٹ ہوئے۔
گذشتہ روز ہنجیرہ کے قریب ہونے والے حملوں میں فورسز کے 15 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے جس کی ذمہ بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔
مزید برآں علاقے میں انٹرنیٹ سروسز کی معطلی کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جبکہ فضائی نگرانی بدستور جاری ہے۔