کوئٹہ ( بلوچستان ٹوڈے ) بلوچستان کے مختلف علاقوں سے متعدد افراد کے جبری گمشدگی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تربت سنگانی سر کے علاقے سے باقر ولد شاکر کو گزشتہ رات پاکستانی فورسز نے ان کے گھر سے حراست میں لیا۔ اہل خانہ کے مطابق اس کے بعد سے باقر لاپتہ ہیں اور کسی بھی سرکاری ادارے کی طرف سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
10 جولائی 2025 کو وندر سے دو بلوچ طالبعلم، دوست علی بلوچ اور شاہ زیب بلوچ، پاکستانی کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ ہو گئے۔
دو ماہ گزرنے کے باوجود نہ تو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور نہ ہی اہل خانہ کو ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
لواحقین نے کہا کہ انہیں اپنے بچوں کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور انہوں نے ریاست سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی قانونی الزام ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے یا محفوظ طریقے سے بازیاب کیا جائے۔
27 اگست کی دوپہر کو گولڈ سٹی مال، کوئٹہ میں ثاقب ولد حاجی احمد خان بزدار کو پاکستانی فورسز نے بینک سے گھر جاتے ہوئے گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
ثاقب بزدار جناح ٹاؤن برانچ کے بینک ملازم ہیں۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں ثاقب کی گرفتاری اور موجودگی کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں اور وہ فوری بازیابی کے منتظر ہیں۔
علاوہ ازیں بلیدہ، بھائی نے اپنے بھائی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا
بلیدہ اطلاعات کے مطابق بلیدہ کے علاقہ الندور میں گزشتہ شب غلام قادر ولد غلام علی نے اپنے بھائی امام علی کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
تاہم قتل کی وجہ معلوم نہ ہو