اسلام آباد پریس کلب کی طرف مارچ کرتے وقت اسلام آباد پولیس نے بلوچ ماؤں، بہنوں اور معصوم بچوں کو ہراساں کیا، تشدد کا نشانہ بنایا، گالیاں دیں ۔ فوزیہ بلوچ شاشانی

 


اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کی آرگنائزر فوزیہ بلوچ شاشانی نے  کہا  کہ آج 31ویں روز جاری احتجاجی دھرنے کے دوران اسلام آباد پولیس نے پُرامن واک میں شریک مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ ان کے مطابق، پریس کلب کی طرف مارچ کرتے وقت پولیس نے بلوچ ماؤں، بہنوں اور معصوم بچوں کو ہراساں کیا، تشدد کا نشانہ بنایا، گالیاں دیں اور کھلم کھلا دھمکیاں دیں۔

انھوں نے کہا کہ آئینی حقِ احتجاج اور پُرامن مظاہرے کے باوجود مظاہرین کو ریاستی جبر کا سامنا ہے، اور پچھلے ایک مہینے سے کسی قسم کی شنوائی یا انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جدوجہد صرف لاپتہ افراد کی بازیابی تک محدود نہیں بلکہ اس جبر اور غلامی کے نظام کے خاتمے کے لیے ہے جو دہائیوں سے بلوچ سرزمین پر مسلط ہے۔

انہوں نے ہر شعبۂ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ریاستی بربریت کے خلاف آواز بلند کریں اور لاپتہ افراد کے لواحقین کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔


Post a Comment

Previous Post Next Post