گوادر ( ویب ڈیسک ) گوادر میں
پچھلے ہفتے متعدد موٹر سائیکلیں چوری ہوئیں لیکن پولیس ایک بھی موٹر سائیکل برآمد کرنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔ شہریوں نے پولیس کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک منظم گروہ کی کارروائی قرار دیا ہے۔
سابقہ یو بی ایل بینک منیجر عبدالغفار بلوچ کی سی ڈی 70 موٹر سائیکل (رجسٹریشن نمبر: KTF 1302) جامع مسجد قاسم العلوم، جاوید کمپلیکس کے باہر سے نمازِ جمعہ کے دوران چوری ہو گئی۔ پولیس کو سی سی ٹی وی فوٹیج بھی فراہم کی گئی ہے، لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
ایک ہفتہ قبل خضریٰ مسجد سے محکمہ جنگلات کے ملازم جلیل کی 125 موٹر سائیکل نمازِ مغرب کے دوران چوری ہوئی۔ اس واقعے میں بھی تاحال کوئی برآمدگی نہیں ہوئی ہے۔
ان وارداتوں کے بعد، شہر کے عوامی حلقوں نے ڈی آئی جی پولیس پرویز عمرانی بلوچ اور ایس ایس پی ضیاء مندوخیل سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ چور ایک منظم گروہ کا حصہ ہیں جو چوری شدہ موٹر سائیکلوں کو کنٹانی میں تیل کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شہریوں نے حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس منظم گروہ کے خلاف سخت ایکشن لیں تاکہ شہری اپنی املاک کو محفوظ محسوس کر سکیں۔