شال ( بلوچستان ٹوڈے ) بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قابض فورسز پر بلوچ سرمچاروں کے حملوں کا سلسلہ جاری ،کیپٹن دیگر افسران سمیت درجنوں اہلکار ھلاک ۔
گزشتہ شب واشک میں فورسز پر شدید حملے میں ہلاک و زخمی ہونے والوں اہلکاروں کی شناخت
کیپٹن آصف،نائیک اکرم ، لانس نائیک عامر، سپاہی اویس، سپاہی آصف علی،
سپاہی زیرف رحمان، سپاہی منصور
، سپاہی ایاز اور نرسنگ حوالدار کلیم ھلاک جبکہ نائیک سکندر
،لانس نائیک ساجد عمران، سپاہی منور،
سپاہی رحمت،سگنل مین نوید اور
سپر ہبدار علی شامل ہیں ۔
گزشتہ شب گوادر کے علاقے نیو ٹاؤن میں فورسز گاڑی پر بم حملہ ،علاقائی زرائع کے مطابق کم از کم دھماکے میں چھ اہلکار ہلاک ہوئے۔
زامران ڈیلکیک فوجی چوکی پر مسلح افراد کا شدید حملہ،۔حملہ دیر تک جاری رہا، مسلح افراد نے سرویلینس کیمرے بھی مار گرائے ہیں۔
جھاؤ چار گھنٹے ناکہ بندی کے بعد ایک اور لیویز چیک پوسٹ پر قبضہ اور نذر آتش کردیا ،
گزشتہ شام پانچ بجے سے رات آٹھ بجے تک کراچی–آواران مین شاہراہ پر جھاؤ کے علاقے سِیڑھ میں مسلح افراد نے چار گھنٹے تک ناکہ بندی کرتے ہوئے گاڑیوں کی تلاشی لی۔ اس دوران سِیڑھ مجید پیر لیویز چیک پوسٹ پر قبضہ کر کے سرکاری اسلحہ اور دیگر سامانوں کو ضبط کیا گیا، بعد ازاں چیک پوسٹ کو آگ لگا دی گئی۔ تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
علاقائی ذرائع کے مطابق، ناکہ بندی اور سنیپ چیکنگ کے مقام سے محض تین کلومیٹر کے فاصلے پر پاکستانی فورسز کی چوکیان موجود تھیں، تاہم فورسز نے کوئی پیشقدمی نہیں کی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مغرب کے وقت بھی بلوچ مسلح افراد نے جھاؤ کے علاقے نوندڑھ میں ایک لیویز چوکی پر قبضہ کرنے کے بعد اُسے نذر آتش کیا اور پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا تھا۔
ناصر آباد میں مسلح افراد کی شاہراہ پر ناکہ بندی، قریب میں قائم فورسز کے کیمپ پر دو اطراف سے مسلح افراد کا حملہ
اس دوران شدید فائرنگ و دھماکوں کی آواز سنی گئی۔
مسلح افراد نے ناصر آباد میں اس دوران ایک کواڈ کاپٹر کو بھی مار گرایا، جو ماٹر کے گولے گرا رہا تھا۔
خضدار کے علاقے زہری میں پاکستانی فورسز کی سوموار کی شام بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے، جس میں 30 سے 40 گاڑیاں اور ڈرون شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق آج زہری میں مسلح افراد کے ہاتھوں دو ڈیتھ اسکواڈ اہلکار ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپ کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
مند، سورو میں دو دھماکوں کی آواز، فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
گزشتہ رات 12 بجے کے قریب گوادر نیو ٹاؤن میں پاکستانی فورسز کے گاڈی پر آئی ای ڈی حملے میں 5 اہلکار ہلاک اور تین شدید زخمی ہوئے تھے جبکہ گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوا ہے۔
تمپ: گومازی کراس پر شدید فائرنگ و دھماکوں کی آوازیں
مزید تفصیلات آنا باقی ہیں۔
مند: اپڈیٹ
سورو میں بلوچ سرمچاروں نے بیک وقت فورسز کے کیمپ اور ایم آئی کے دفتر کو نشانہ بنایا۔ جبکہ علاقے میں سرمچاروں کی ناکہ بندی و گشت گھنٹوں تک جاری رہی۔
آواران کے علاقے نازوئی چڑھائی جُھپ بندی کے مقام پر بلوچ سرمچاروں کا فورسز چوکی پر حملہ اور سرویلنس کیمرہ کو مار گرا کر تباہ کردیا۔
جھاؤ کے علاقے داروکوچہ میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے کیمپ پر دو اطراف سے راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔ حملہ کافی دیر تک جاری رہا اور پورا علاقہ دھماکوں اور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھا۔
تمپ کے علاقے گومازی میں بلوچ سرمچاروں نے شہید کپٹین جھانگیر کے گھر پر قائم فورسز کی چوکی کو حملے میں نشانہ بنایا۔ حملے کے دوران فورسز نے عام آبادی پر اندھا دھند شدید مارٹر گولے فائر کیے۔ متعدد مارٹر گولے مقامی لوگوں کے گھروں پر گرے، جس سے ایک کمسن دس سالہ بچہ، محمود ولد عبدالغفور سکنہ گومازی، مارٹر گولہ لگنے سے جاں بحق ہوا۔
اسی دوران سرمچاروں نے ایک کواڈ کاپٹر کو بھی نشانہ بنا کر مار گرایا۔
تربت کے علاقے ہوت آباد میں پاکستانی فورسز پر زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد ہیلی کاپٹر مسلسل گشت کر رہے ہیں۔
زامران کے علاقے ساہ دیم میں قائم پاکستانی فورسز کی چوکی پر مسلح افراد نے شدید حملے میں نشانہ بنایا، حملے میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ دو لاشیں چوکی کے قریب دیکھی گئی ہیں۔
مستونگ کے علاقے گرگینہ میں کوئٹہ - تفتان شاہراہ پر بلوچ آزادی پسندوں کی بندی، سرمچار نے گھنٹوں تک اسنیپ چیکنگ جاری رکھا۔
جھل مگسی گنداوہ میں پاکستانی فورسز کی چوکی پر مسلح افراد کا حملہ،
گزشتہ روز تگران میں پاکستانی فوج کیلئے رسد لے جانے والی دو گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔
بسیمہ میں پاکستانی فورسز کے مرکزی کیمپ کی جانب شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز آدھے گھنٹے سے زائد سنی جارہی ہے۔
یکے بعد دیگرے چودہ سے زائد دھماکے سنی گئیں - علاقہ مکین
مزید تفصیلات آنا باقی۔
بسیمہ میں گذشتہ شب سرمچاروں نے پاکستان فوج کے کیمپ کو حملے میں نشانہ بنانے کیساتھ لیویز تھانے کو کنٹرول میں لیا۔
اہلکاروں کے ہتھیاروں کو تحویل میں لینے کے بعد لیویز تھانے اور اس میں موجود 40/50 موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا گیا۔
مستونگ
ڈپٹی کمشنر کے آفس پر دستی بم حملہ تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا ۔
منگچر میں چار زوردار دھماکوں کی اواز سنی گئی ہے۔
مزید تفصیلات آنا باقی۔
کیچ ہوشاب بَل ڈیم کے مقام پر قائِم فورسز چوکی پر مسلح افراد کا بھاری ہتھیاروں سے حملہ،فورسز کو جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات ہیں ۔