پنجگور( ویب ڈیسک) آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی تاجران کمیٹی پنجگور سول سوسائیٹی کی جانب سے پنجگور میں بدامنی کے واقعات کے خلاف مدرسہ منبع العلوم خدابادان کے جامع مسجد میں قومی امن جرگہ منعقد کیاگیا جس میں ضلع بھر سے عمائدین سیاسی جماعتوں کے اکابرین سول سوسائیٹی تاجران کمیٹی کے نمائندوں سمیت سینکڑوں افراد کی شرکت امن جرگہ کا آغاز باقاعدہ تلاوت کلام پاک سے کیاگیا شرکاء نے جرگہ میں مختلف تجاویز پیش کیئے اور آپس میں اتحاد واتفاق پر زور دیا اور اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ امن کے لیے پہلے ہمیں خوداحتسابی سے گزرنا ہوگا جب تک ہم اچھے برے کا تمیز نہیں کریں گے اس وقت تک ہم بہتری کی طرف نہیں بڑھ سکتے شرکاء نے کہا کہ منشیات فروش اور مسلح جہتوں سے اظہار لاتعلقی امن کی طرف پہلے قدم ہوگا جو معاشرے کی جڑوں کو کھوکھلا کررہے ہیں ان سے اظہار لاتعلقی ضروری ہے ہمیں امن فلیٹ میں رکھ کر کوئی نہیں دے گا علاقائی تعصب ہمارے درمیاں نفاق کا بھی ایک زریعہ ہے ڈیتھ اسکواڈ بدامنی میں ملوث ہے ہم سب کو پتہ ہے کہ جرائم پیشہ افراد کون ہیں مگر پھر بھی خاموشی ہے لوگ دل سے خوف نکال دیں اور امن کے لیے ہونے والی کوششوں کا ساتھ دیں حالات دن بدن بدتر ہوتے جارہے ہیں ہر گزرتے دن کوئی نا کوئی واقعہ رونما ہوجاتا ہے منشیات فروشوں کی نشاندہی کریں نوجوان نسل منشیات کی لت میں مبتلا ہوکر تباہی کی طرف جارہا ہے عوامی نمائندے جواب دہ بنانے ہونگے ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیرمین علاءالدین ایڈوکیٹ جے یو آئی کے امیر حافظ محمد اعظم سابق صوبائی وزیر میر غلام جان بلوچ بی این پی مینگل کے ڈپٹی سکریٹری میر نذیراحمد نیشنل پارٹی کے سابقہ صدر حاجی صالح بلوچ کفایت اللہ بلوچ بی این پی عوامی کے مرکزی کمیٹی کے رکن اور سول سوسائیٹی کے چیرمین حاجی افتخار گہرام شریف مفتی محمد آصف بی این پی عوامی کے سعود داد مسلم لیگ ن کے ڈویزنل صدر اشرف ساگر پیپلزپارٹی کے ڈویزنل جنرل سکریٹری آغا شاہ حسین جماعت اسلامی کے ضلعی امیر حافظ صفی اللہ بلوچ چیرمین شعیب احمد ملا عبدالمنان کشور نذیر زبیر ایوب اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیشان کو کو اٹھانے والے آسمان سے نازل نہیں ہوئے اور نا پہلے اٹھانے والے کسی دوسرے جگہ سے آئے بلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو ہمارے اپنے صفوں سے ہیں ہمارے آڑوس پڑوس میں رہتے ہیں کیونکہ ہم انکی نشاندہی نہیں کرتے اور پراسرار خاموشی کا شکار ہیں پنجگور میں اسٹیکر کے نام پر عوام کو بلیک میل کیا جارہا ہے پنجگور کے عوام نے خاموشی نہیں تھوڑا تو آنے والے دنوں میں مذید خرابیاں پیدا ہونگی امن کے لیے ہمیں باہر نکلنا ہوگا عوامی نمائندے پنجگور کی بدامنی سے غافل ہوچکے ہیں آج کے جرگے میں انکی موجودگی ضروری تھی مگر افسوس وہ اس موقعے پر غیر حاضر ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ملک کو ماننے والے لوگ ہیں ہم جمہوری عمل کا حصہ ہیں نوجوانوں کو اٹھانے والے اور پھر مارنے والے اپنے ہیں اگر کسی نے جرم کیا ہے تو اس کے لیے قانون ہے اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے زیشان خود ایک مظلوم تھا جو اپنے لاپتہ والد کے لیے جہدوجہد کررہا تھا اسے بے دردی سے شہید کرنے والے اللہ تعالی کی غیض وغضب سے نہیں بچ سکتے نوجوانوں کا قتل عام نسل کشی ہے اسکا راستہ روکنے کے لیے عملی سطح پر میدان میں نکلنا ہوگا خاموشی نے ہمیں آج اس مقام پر لاکھڑا کیا ہے کب تک مظالم سہتے رہیں گے ہم پرامن جہدوجہد کے داعی ہیں بندوق اور ہھتیار پر یقین رکھتے مافیاز سے کنارہ کشی کرنا ہوگا مقررین نے کہا کہ اس جرگہ کو پرانی روش کے برعکس ایک منعظم تحریک کی شکل دینا ہے ماضی میں صرف وقت کو دکا دیا گیا اب عمل کی ضرورت ہے پنجگور سے منتخب ارکین اسمبلی اور بلدیاتی نمائندے نہ جانے کیوں اپنی زمہ داریوں سے بھاگ رہے یہ مسائل انکو ارباب اختیار کے ساتھ بیٹھ کر حل کرنے ہیں انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز عنقریب ایک ریلی نکالی گی جس میں عوام کی بھرپور شرکت ہوگیضلعی انتظامیہ سمیت دیگر لاءاینڈ فورسمنٹ اداروں کو کہتے ہیں کہ پنجگور سے اسلحہ بردار جہتوں کے خلاف فوی کارروائی کریں اور انکو غیر مسلح کریں زیشان شہید اور حافظ پذیر شہید کے قاتلوں کو گرفتار کریں۔