کوئٹہ ( ویب ڈیسک ) بلوچ وائس فار جسٹس حب میں پرامن احتجاج کے دوران انسانی حقوق کے کارکن اور ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (HRCP) کے رکن عبداللہ بلوچ کی گرفتاری اور انہیں تاحال گڈانی جیل میں قید رکھنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔عبداللہ بلوچ کو چند روز قبل ذیشان ظہیر کے بہیمانہ قتل کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی حب کی جانب سے نکالی گئی ایک خاموش واک کے دوران دیگر چار خواتین ارکان کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔ خواتین کو آج رہا کر دیا گیا ہے تاہم عبداللہ بلوچ کو بدنام زمانہ 3 ایم پی او جیسے ظالمانہ قانون کے تحت غیرقانونی طور پر قید رکھا گیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے اور اس طرح کی گرفتاریاں نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ ریاستی جبر کی عکاس بھی ہیں۔
بلوچ وائس فار جسٹس حکومتِ بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ عبداللہ بلوچ کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔