بلوچستان میں گزشتہ رات پنجاب جانے والی عام بسوں سے اتار کر قتل کیے گئے افراد اور ان کے خاندانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نعشوں کی تدفین فوجی اعزاز کے ساتھ کی جائے کیونکہ وہ پاک فوج کے حاضر سروس اہلکار تھے۔ لواحقین نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں پر فخر ہے جنہوں نے ملک کی خدمت کی۔
واضح رہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے بلوچستان میں 60 سے زائد مقامات پر حملے کیے جن میں آرمی پوسٹس، معدنیات لے جانے والی گاڑیاں، بینک اور سرکاری تنصیبات شامل تھیں۔ اس حملے کو 'آپریشن بام' کا نام دیا گیا ہے۔
ان حملوں کے دوران سات فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے جب وہ بلوچستان کی جانب سفر کر رہے تھے۔ تاہم فوجی اہلکار کے قتل کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔
بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہونے کے بعد عوام اور سیکیورٹی ادارے شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔