قلات (ویب ڈیسک) بلوچ لبریشن آرمی بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے کہا ہے کہ 11 جولائی کو رات 9 بجے ہمارے سرمچاروں نے قلات کے علاقے دشت گوران کے مقام پر کوئٹہ کراچی آر سی ڈی شاہراہ پر ناکہ بندی کیا۔ سرمچاروں نے متعلقہ علاقے کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے مرکزی شاہراہ پر چیکنگ کا آغاز کیا جوکہ رات 1 بجے تک جاری رہا۔
ترجمان نے کہا ہے کہ اس دوران قابض پاکستانی فورسز نے زیرکنٹرول ایریا میں دراندازی کی کوشش کی جس کے ردعمل میں سرمچاروں نے مختلف اطراف سے ان پر حملہ کردیا۔ سرمچاروں اور قابض فورسز کے درمیان جھڑپ کا سلسلہ دیر تک جاری رہا جس کے تحت فورسز پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے۔
ترجمان نے کہا اس جھڑپ کے نتیجے میں دشمن کے دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔
ترجمان نے مذید کہا دریں اثنا سرمچاروں نے گدان ہوٹل کے قریب استحصالی کمپنی کو بھی نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد مشینری و گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہاہے کہ 2 جولائی کو صبح 7 بجے ہمارے سرمچاروں نے قلات کے علاقے شاہے مردان کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کی چوکی پر سنائپر سے حملہ کیا۔ اس حملے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
علاوہ ازیں 5 جولائی کو شام 6 بجے سرمچاروں نے قلات کے علاقے شیخڑی میں فورسز کی چوکی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔ مذکورہ جھڑپ ایک گھنٹے تک جاری رہا جس کے نتیجے میں قابض فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
ان دونوں حملوں کی ذمہ داری ہماری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے۔
بی ایل اے اس جنگ کو ایک آزاد اور خودمختار بلوچستان کی تشکیل تک جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔