بلوچستان میں مارے جانے والے بیٹے مزدور نہیں، یہ فتنتہ پاکستان وطن کے فوجی اہلکار تھے۔لواحقین ۔



بلوچستان میں پیش آنے والے  واقعے میں ھلاک ہونے والے جوانوں کو پہلے "مزدور" قرار دے کر خاموشی سے دفنایا جا رہا تھا — وہی جوان جو فتنتہ ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کر گئے۔ ان کے اہلِ خانہ کا دل ٹوٹ گیا، مگر انہوں نے خاموشی اختیار کرنے کے بجائے پوری قوم سے فریاد کی شروع کردی کہ ہمارے بیٹے مزدور نہیں، یہ فتنتہ وطن کے محافظ تھے — ان کی تدفین اُن کے مقام کے مطابق ہونی چاہیے۔

یہ پکار سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ عوام نے آواز بلند کی، ٹرینڈز چلے، پوسٹس اور ویڈیوز کے ذریعے ایک اجتماعی مطالبہ کیا ان مرنے والوں کو ان کا حق دیا جائے!

آخرکار، عوامی آواز اتنی مضبوط ہو گئی کہ فتنتہ الپاکستانی حکام کو تسلیم کرنا پڑا — ھلاک اہلکاروں  کی تدفین مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ عمل میں لائی گئی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post