گڈانی ( پریس ریلیز ) بلوچ سیاسی کارکن عمران بلوچ کو چار ماہ قبل “مینٹیننس آف پبلک آرڈر (3 ایم پی او)” کے تحت حراست میں لے کر گڈانی جیل منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ تاحال قید ہیں۔
عمران بلوچ کو جیل میں بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہیں نہ صرف طبی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں، بلکہ عمران کو شدید ذہنی و جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔ ان پر دن رات نگرانی کی جا رہی ہے، اور انہیں 24 گھنٹے ایک کمرے میں قید رکھا جاتا ہے، جہاں روشنی، تازہ ہوا اور مناسب خوراک جیسی بنیادی ضروریات تک میسر نہیں۔
عمران بلوچ کو اپنے وکلاء یا خاندان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، اور ان کی صحت کی صورتحال کے حوالے سے بھی مکمل طور پر لاعلم رکھا جا رہا ہے، جس سے ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔
ہم انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کرتے ہیں ہے کہ وہ اس غیر انسانی سلوک کا نوٹس لیں اور عمران بلوچ کی فوری اور محفوظ رہائی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
دوسری جانب کراچی بی ایس او ایکس کیڈرز فورم کے مرکزی ترجمان نے کیڈر کے بانی رُکن بی ایس او ( BSO ) کے سابق مرکزی چیئرمین و انسانی حقوق کے کارکن چیئر مین عمران بلوچ جو 3MPO کے تحت گزشتہ چار مہینے سے سینٹرل جیل گڈانی میں قید ہیں کے متعلق اپنی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہو کہا کہ جیل انتظامیہ بلوچ دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہے۔
آئے روز مختلف طریقے سے کامریڈ عمران کو ذہینی ٹارچر کر رہے ہیں انہیں تنہا 24 گھنٹے ایک کمرے میں قید رکھا ہے کمرہ جنگلی کیڑے مکوڑوں کے ساتھ بچھوؤں اور سانپوں کا بسیرا ہے جو رات بھر انہیں سونے نہیں دیتے انہیں وقت پر کھانا نہ پانی دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت بگڑ رہی ہے اور اب انہوں نے دو دن سے بھوک ہڑتال کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے ان کی حالت مزید خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔
ہم انسانی حقوق کے تنظیموں اور سیاسی و سماجی کارکنوں سے گزارش کرتے ہیکہ وہ جیل انتظامیہ کے ان ظالمانہ حرکتوں کے خلاف آواز بلند کریں،