کیچ، بولان ،قلات پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد میں نقل و حرکت، آپریشن جاری ،ہیلی کاپٹروں کی پرواز جاری

 


بلوچستان کے ضلع کیچ ،قلات  اور بولان میں پاکستانی فورسز کی نقل و حرکت میں اضافہ،ہیلی کاپٹروں کی گشت جاری ، فورسز بھاری جنگی سازوسامان کے ساتھ پیش قدمی کی اطلاعات ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کیچ کے علاقے دشت میں واقع سیاہجی کے پہاڑی سلسلے میں پاکستانی فوج کی جانب سے آپریشن کی جاری ہے، دھماکوں اور فائرنگ کی آوازیں سنائی دے گئی ہی۔

ذرائع کے مطابق، گزشتہ روز صبح کے وقت پاکستانی فورسز کے جانب سے فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا، جبکہ شام کے وقت فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں، گمان کیا جارہا ہے کہ فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے۔

تاہم اس حوالے سے حکام کی طرف سے کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا ہے ۔

علاوہ ازیں بولان کے علاقے مچھ میں پاکستانی فورسز کی بڑی تعداد مرکزی کیمپ پہنچ گئے ہیں۔ جس سے علاقے میں فوجی آپریشن کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے علاقے قلات میں پاکستانی فوجی ہیلی کاپٹروں کی نیچی پروازیں جاری ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق، فوجی ہیلی کاپٹر منگچر ڈیم اور موگند کے علاقوں کی جانب آمد و رفت کر رہے ہیں، جبکہ علاقے میں فورسز کی نقل و حرکت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ آج قلات میں پاکستانی فورسز کو پے در پے پانچ دھماکوں اور گھات لگا کر کیے گئے حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں متعدد اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔

ذرائع کے مطابق، جب پاکستانی فورسز کا قافلہ علاقے میں پیش قدمی کر رہا تھا تو قافلے میں شامل ایک گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا۔ اس کے بعد، فورسز کو سیکیورٹی فراہم کرنے والے عارضی مورچوں میں موجود اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ تیسرا دھماکہ اس وقت ہوا جب فورسز کے اہلکار ایک مقام پر جمع تھے۔

دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم آٹھ اہلکاروں کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، تاہم عسکری ذرائع نے دو اہلکاروں کی ہلاکت اور چار کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز کے آپریشنز جاری ہیں، جہاں فورسز اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں ۔

یاد رہے کہ ان علاقوں میں مقامی لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا ہے انہوں نے ایک بار پھر خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فورسز مسلح افراد کے خلاف آپریشن کے نام پر مقامی آبادی کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور لوگوں کو بڑی تعداد میں جبری گمشدگی کا خطرہ ہے ۔


Post a Comment

Previous Post Next Post