کوئٹہ نام نہاد کھٹ پتلی حکومت نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر بارے رپورٹ عدالت میں پیش کردی

 


کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )حکومت نے بالآخر ڈیڑھ ماہ بعد مہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی، بیبرگ، شاہ جی اور دیگر کو حراست میں لینے کی وجہ سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ جس کے بعد ساجد ترین ایڈووکیٹ نے آج اپنے کلائنٹس مہرنگ بلوچ، بیبو بلوچ، گلزادی بلوچ اور دیگر سے ملاقات کی اور ان سے اس رپورٹ سے متعلق بات چیت کی۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے حکومتی رپورٹ پر بی وائی سی قیادت کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اور ان کی جانب سے تفصیلی جواب ساجد ترین ایڈووکیٹ منگل کی اگلی سماعت پر جمع کرائیں گے*

اس موقع پر درخواست گزار آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آج کی رپورٹ سے ایک بات واضح طور پر ثابت ہو گئی ہے کہ 3 ایم پی او واضح طور پر ایک ڈرامہ ہے کیونکہ انہوں نے میرے موکلوں کے خلاف ایف آئی آرز کا ذکر کیا اور اسے ان کی حراست کی وجہ ظاہر کی۔ پھر انہیں ایم پی او کے تحت کیوں گرفتار کیا جاتا ہے۔؟

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم جواب تیار کر رہے ہیں جس کے بعد عدالت یا حکومت کے پاس انہیں مزید جیل میں رکھنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں رہے گی لیکن اگر فیصلہ ہمارے خلاف آتا ہے۔
پھر ہم فوری طور پر اس کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔

بلوچستان کی بیٹیوں اور بیٹوں کو انصاف کی فراہمی کے لیے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post