تربت ایف سی کیمپ پر حملہ ،کُلبر ایف سی کے لیے راشن لے جانے والی گاڑیوں پر مسلح افراد کا حملہ، سامان نذر آتش، گاڑی ضبط،

 


شال (مانیٹرنگ ڈیسک) اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے کُلبر میں قابض پاکستانی فورسز (ایف سی) کے لیے راشن لے جانے والی گاڑیوں پر مسلح افراد نے حملہ کیا۔

یہ واقعہ منگل کے روز شام چار بجے شاہاپ روڈ پر پیش آیا، جب مسلح افراد نے راستے پر ناکہ بندی کرکے راشن لے جانے والی گاڑیوں کو روک کر اپنے قبضے میں لے لیا۔

ذرائع کے مطابق دو گاڑیوں پر مشتمل اس قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ حملہ آوروں نے راشن کو نذر آتش کردیا، جبکہ ایک گاڑی کو اپنے ساتھ لے گئے۔

واضح رہے کہ قابض فورسز مقامی کرایے کی گاڑیاں بھاری معاوضے پر حاصل کرکے اپنے لیے راشن منگواتی ہیں۔

مقبوضہ بلوچستان کی آزادی کے لیے سرگرم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) پہلے بھی کئی بار وارننگ جاری کرچکی ہے اور اس راستے کو غیر معینہ مدت کے لیے بند قرار دے چکی ہے۔

تاہم اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

علاوہ ازیں  ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں واقع ایف سی کے تربیتی مرکز پر جمعہ کی شام کو نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔

حملہ آبسر بلوچی بازار میں ہوا ہے جہاں مسلح افراد نے شدید فائرنگ کے ساتھ ساتھ کئی راکٹ بھی فائر کیے۔

علاقائی ذرائع کے مطابق حملے کے بعد مسلح افراد نے علاقے میں سرویلنس کیمروں کو بھی نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کر دیا۔ اس دوران ایف سی اہلکاروں کی جانب سے جوابی فائرنگ بھی کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں فورسز کو نقصانات کا سامنا رہا ہے تاہم حکام کا موقف تاحال سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post