بولان ،پشین ،گوادر ( مانیٹرنگ ڈیسک )مقبوضہ بلوچستان کے ضلع بولان میں بم دھماکے کے نتیجے میں پاکستانی فوج کے چھ اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکہ بولان کے علاقے گیشتری میں اُس وقت ہوا جب فوج کی گاڑی امیر پوسٹ اور علی خان بیس کے درمیان راستے پر جارہی تھی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں ایک اسپیشل آپریشنز کمانڈر بھی شامل ہیں۔
ہلاک اہلکاروں کی شناخت اسپیشل آپریشنز کمانڈر طارق عمران ، نائیک آصف، صوبیدار فاروق، نائیک مشکور، سپاہی واجد اور سپاہی کاشف کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں سے پانچ اہلکاروں کا تعلق یونٹ 135 W سے تھا۔
دھماکے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں میں سپاہی ذیشان، سپاہی شادمان، نائیک اویس (یونٹ 135 W)، جبکہ سپاہی زین اللہ اور سپاہی طیب شامل ہیں جن کا تعلق اسپیشل آپریشنز کمانڈ سے ہے۔
واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ علاقے میں 5 ہیلی کاپٹروں کو فضاء میں دیکھا گیا ہے۔
بلوچستان میں پاکستانی فورسز کو آزادی پسندوں کی جانب سے ماضی میں بھی حملوں کا سامنا رہا ہے، جن میں درجنوں اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاحال اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔
علاوہ ازیں گوادر کے علاقے تلار پولیس کیمپ مسلح افراد کی قبضہ میں اسلحہ اور دیگر سامان مسلح افراد نے قبضہ میں لے لیا ۔
دریں اثنای پشین کے علاقے بٹے زئی کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر زین الدین ترین ھلاک ہوگئے ۔ زین الدین ترین چمن میں تعینات تھے اور تین روز قبل چھٹی پر گھر آئے تھے ۔
چاغی کے علاقے دالبندین میں پولیس کی گشتی ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس نے ایک مشکوک گاڑی کو روکنے کا اشارہ کیا۔