سوراب (مانیٹرنگ ڈیسک)گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سوراب کی زیر تعمیر بلڈنگ منشیات کے عادی افراد کا اڈہ بن چکا۔ منشیات کے عادی افراد نے زیرتعمیر بلڈنگ کا دڑھن تختہ کردیا۔ مین گیٹ ، لاجز گیٹ، دروازے، کھڑکیاں اور اینٹین چرانے کے بعد اب چور کالج کی چھت کرید کرید کر سریا نکال رہے ہیں لیکن حکمران ، انتظامیہ ایم پی اے سمیت اہل علاقہ سب تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج سوراب ضلع کی واحد گرلز کالج ہے۔ جس کی بلڈنگ 2005 سے تاحال تعمیر نہ ہوسکا۔ جبکہ سورب کی بچیاں بوائز کالج کی بلڈنگ میں سیکنڈ ٹائم پڑھنے پہ مجبور ہیں۔گرلز کالج کی بلڈنگ کے حوالے سے بارہا حکام بالا ,مختلف ایم پی اے صاحبان حتی کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ بلوچستان کو دورہ سوراب کے موقع پر بھی ان سے باقائدہ گزارش کی گئی لیکن بلڈنگ کا معاملہ مزید ابتر اور صورتحال گھمبیر ہوتا گیا۔ اب نوبت یہاں تک پہنچی ہے کہ بلڈنگ مکمل طور پر ناکارہ ہوچکا ہے۔ حالات کو دیکھ کر اندازہ لگانا اب مشکل نہیں کہ کچھ عرصے بعد نشہ مافیا کے ساتھ ساتھ کالج بلڈنگ کی جگہ لینڈ مافیا کا بھی راج ہوگا۔