سوراب تشدد کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل کرنے والے ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ ہم اس بیان کے ذریعے ایک انتہائی اہم معاملے کی جانب توجہ دلانا چاہتے ہیں تشدد کے بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے والے ڈپٹی کمشنر کا تبادلہ۔ یہ اقدام نہ صرف تشویش ناک ہے بلکہ یہ حکومت کی طرف سے امن و امان کے قیام کی کوششوں کے خلاف بھی جاتا ہے۔
ڈپٹی کمشنر سوراب نے تشدد کی بجائے گفت و شنید اور مذاکرات کو ترجیح دی۔ ڈپٹی کمشنر سوراب کا تبادلہ عوام دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے قرآن مجید کے احترام اور بلوچی روایات کے پاسداری پر جناب ذوالفقار علی کرار کو تبادلہ کی بجائے امن دوستی کا ایوارڈ دینا چاہیے تھا وہ با صلاحیت نوجوان افسر ہیں ان کی قیادت میں کئی مسئلوں کا حل نکالا گیا، جو کہ عوامی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے۔ تبادلے کا یہ اقدام نہ صرف عوام کے درمیان مایوسی پیدا کرتا ہے بلکہ یہ اس بات کی علامت بھی ہے کہ حکومت مذاکرات کو اہمیت نہیں دیتی۔ ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ امن کی راہ پر چلنے والے کرداروں کا تحفظ ضروری ہے تاکہ وہ مزید خدمات فراہم کرسکیں۔
ہم حکومت سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈپٹی کمشنر سوراب کا تبادلہ فوراً منسوخ کیا جائے اور ان کی خدمات کی قدر کی جائے۔ اس اقدام کے ذریعے عوامی اعتماد کو بحال کیا جا سکتا ہے اور مذاکراتی عمل کو مزید تقویت دی جا سکتی ہے۔