بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے جاری بیان میں کہاہے کہ ہم
انصاف، شناخت، وقار اور آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں — امن سے رہنے، بلا خوف بولنے اور ان کے ساتھ مساوی سلوک کرنے کی آزادی۔
بلوچستان سے لے کر دنیا کے کونے کونے تک ہماری آوازوں کو خاموش نہیں کیا جائے گا اور ہماری جدوجہد کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ بلوچ خواتین بالخصوص ظلم کے خلاف اٹھتی رہیں گی۔ بلوچ لاپتہ افراد کی بہادر مائیں، بہنیں، بیٹیاں اور بیویاں جبری گمشدگیوں، حراستی قتل اور عزت کے ساتھ جینے کے حق کے خلاف جنگ میں بے خوف قیادت کر رہی ہیں۔ نہ صرف بلوچستان بلکہ پوری دنیا میں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ بلوچ خواتین کا غیر متزلزل عزم ایک دن ہر جگہ جبری گمشدگیوں کے خاتمے میں مدد کرے گا۔ اور انصاف ملنے تک باز نہیں آئیں گے۔
آئیے اسے ذہن میں رکھیں: 8 مارچ صرف پہچان کا دن نہیں ہے! یہ کارروائی کی کال ہے! ہر دن خواتین کے لیے ایک دن ہونا چاہیے، ان کے نظامی امتیاز کے خلاف مزاحمت کرنے، سماجی اور سیاسی جبر سے آزاد ہونے، اور ایک ایسی دنیا کی تشکیل کے لیے جہاں مساوات کوئی استحقاق نہیں، بلکہ ایک بنیادی حق ہے۔
مجھے یقین ہے کہ بلوچ خواتین انصاف کے حصول میں کامیابی حاصل کریں گی۔ میں دنیا بھر کے تمام انسان دوست اور حق و انصاف کے علمبرداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ظلم اور جبر کے خلاف ان کی لڑائی میں ان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہوں۔
تمام خواتین کو میرا دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین، خاص طور پر طاقتور اور نڈر بلوچ خواتین، جن کے عزم اور حوصلے سے آزادی کی راہ روشن ہوتی ہے۔