حب ( مانیٹرنگ ڈیسک )بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے پرامن احتجاج پر پاکستانی فورسز کی فائرنگ ، اور خواتین کی گرفتاریوں کے ردعمل میں پھر روڈ بند کرنے سمیت شہر میں تمام کاروباری مراکز بند کردیئے گئے ۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پولیس نے سیما بلوچ، ماہ زیب بلوچ، ظفر گیشکوی کی بوڑھی والدہ سمیت 9 خواتین کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور روڑ کو کھولنے کی ناکام کوشش کی لیکن ایک بار پھر مظاہرین خواتین نے دوبارہ بھوانی کے مقام پر شال کراچی گوادر شاہراہ بند کرکے دھرنا جاری رکھا ہے ۔
شہریوں نے فورسز کی طرف سے خواتین اور بچوں پر طاقت استعمال پر انتہائی غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک طرف ریاست نے انکے پیاروں کو لاپتہ کیا ہے دوسری طرف ان سے احتجاج کا حق چھینا جارہا ہے ، کوئی شہری یا خواتین رمضان المبارک کے مہینے میں شوق سے روڈ پر بیٹھ کر احتجاج نہیں کرتا بلکہ ریاست نے انہیں اس حد مجبور کردیا ہے ۔
انہوں حب کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں شامل ہوں ۔