تربت اسکالر اللہ داد کے قتل اور جبری گمشدگیوں کے خلاف بی وائی سی کا دھرنا دوسرے دن بھی جاری

 


تربت ( نامہ نگار ) بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ کی جانب سے اللہ داد بلوچ کے قتل  اور جبری گمشدگیوں کے خلاف  تین روزہ احتجاجی کیمپ شہید فدا چوک پر دوسرے روز بھی جاری رہا۔ آج کیمپ میں نیشنل پارٹی و حق دو تحریک کے رہنماؤں نے  اظہار یکجہتی کے لیے شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں تربت میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان اللہ داد بلوچ کے قتل کے خلاف آج دوسرے روز بھی شہید فدا چوک پر دھرنا جاری رہا جبکہ دھرنے میں گزشتہ مہینوں بلیدہ میں قتل ہونے والے نوجوان نوید بلوچ، تمپ سے مقتول ظریف بلوچ کی فیملی اور گوادر میں گزشتہ مہینے قتل ہونے والے نوجوان ذکریا بلوچ کے لواحقین بھی شریک ہیں۔

اس کے علاوہ کیچ سے لاپتہ سہیل احمد، اسد بلوچ، وسیم ملنگ، تمپ سے لاپتہ اقبال بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین بھی شامل ہیں۔

دھرنے میں نیشنل پارٹی کے رہنماؤں سابقہ ضلعی صدر محمد طاھر بلوچ، یسین بلوچ و دیگر، جبکہ حق دو تحریک کے رہنماؤں حاجی ناصر پلیزئی، سعید جمعہ، صادق فتح و دیگر شریک تھے، تربت سول سوسائٹی کے کنوینئر گلزار دوست نے بھی اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔

دھرنا شرکاء میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی رہنماء صبغت اللہ شاہ جی و دیگر مرد و خواتین کی کثیر تعداد شامل ہیں۔

دھرنا منتظمین کے مطابق کل بلوچ یکجہتی کمیٹی کیچ کی جانب سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی، انہوں نے اپیل کی کہ کل بلوچ نسل کشی کے خلاف احتجاج میں شرکت کریں۔

Post a Comment

Previous Post Next Post