مستونگ ( نامہ نگار ) مستونگ کلی جدید آباد یونین کونسل شیرین آب مستونگ میں محکمہ تعلیم کے کنٹریکٹ کے بنیاد پر تعیناتی کے خلاف اہلیان محلہ اورخواتین متاثرین نے سراوان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ
ہمارا تعلق کلی جدید آباد یونین کونسل شیرین آب ضلع مستونگ سے ہے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع مستونگ سے شعبہ تعلیمات میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعیناتی کے لیے متعلقہ یونین کونسلوں کے امیدواروں کی درخواستیں 5 اکتوبر 2024 بذریعہ اشتہار اخبارات میں دیے گئے جن کے لیے ہم نے اپنی درخواستیں متعلقہ دفتر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مستونگ میں جمع کرانے گئے تو دفتری عملے نے ہماری درخواستوں کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ آپ کے یونین کونسل شیرین آب میں کوئی خالی اسامی نہیں ہے ۔
انھوں نے کہاکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ضلع مستونگ نے نا انصافی اور غیر قانونی طور پر اپنے دفتر سے جاری کردہ اخباری اشتہار میں نہ صرف ہمارے گاؤں کے گرلز ہائی سکول بلکہ پورے یونین کونسل شیرین آب کے خواتین اساتذہ کے تمام کیٹگریز میں خالی اسامیوں کو جان بوجھ کر چھپا کر کوئی خالی اسامی مشتہر نہیں کیا تاکہ متعلقہ گاؤں اور یونین کونسل سے کوئی امیدوار درخواست فارم جمع نہ کر سکے اور ہم باآسانی سے اپنی من پسند امیدواروں کے تعیناتی آرڈرز جاری کر سکیں۔
انھوں نے کہاکہ اب ہم سائلین کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مستونگ نے ہمارے گاؤں آباد کے گرلز ہائی سکول میں امیدوار ہونے کے باوجود دیگر دور دراز علاقوں اور دوسرے یونین کونسلوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو غیر قانونی طور پر تعینات کر کے ان کے آرڈرز 23 دسمبر کو جاری کر دیے۔
پریس کانفرنس میں کہاکہ آپ کے علم میں ہو کہ خواتین اساتذہ کرام کے تقرری کے معاملے میں گورنمنٹ آف بلوچستان کے پالیسی میں شامل ہے کہ سب سے پہلے اسی گاؤں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔۔۔ امیدوار نہ ہونے کی صورت میں اسی یونین کونسل کی امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔۔۔ اور اگر متعلقہ یونین کونسل میں امیدوار نہ ہو تو نزدیکی یونین کونسل سے امیدوار لیا جا سکتا ہے۔
انھوں نے کہاکہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ JVT اور MQ کے اسامیوں کے لیے تمام تر مطلوبہ معیار پر پورا اترنے اہلیت رکھنے اور اپنے گاؤں آباد گرلز ہائی سکول سے پانچ منٹ پیدل فاصلے پر رہائشی ہونے کے باوجود من سائلین کو نظر انداز کیا گیا ہے۔۔ جو کہ سراسر ظلم اور نا انصافی کے مترادف ہے آج بمورخہ 10 فروری 2025 بذریعہ پریس کانفرنس ہم سائلین وزیر اعلی بلوچستان ،سیکرٹری تعلیمات سکولز، اور ڈائریکٹر تعلیمات سکولز سے اپیل کرتے ہیں کہ ہم سائلین کی تعلیمی قابلیت، اہلیت اور متعلقہ گاؤں سے تعلق کو مد نظر رکھتے ہوئے انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں۔۔۔ اس کے علاوہ ہم قانونی چارے جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہوئے عدالت عالیہ کی طرف رجوع کریں گے