قلات ( پریس ریلز ) بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے منگل کے روز قلات کے علاقے منگچر میں سیندک پروجیکٹ کے قافلے اور اس کی حفاظت پر معمور پاکستانی فوج پر حملہ کیا۔
انھوں نے کہاہے کہ یہ حملہ شام کے وقت منگچر بازار کے قریب کیا گیا، جب بی ایل اے کے سرمچاروں نے گھات لگا کر چینی کمپنی کی تیس گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو نشانہ بنایا۔ منصوبے کے تحت، سرمچاروں نے پہلے قافلے کی سیکورٹی پر مامور ایک فوجی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ اس کے بعد، دشمن فوج کی مزید دو گاڑیوں پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں سات اہلکار ہلاک اور کم از کم گیارہ اہلکار زخمی ہو گئے۔
ترجمان نے کہاہے کہ سرمچاروں کے دوسرے دستے نے سیندک پروجیکٹ کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو بھاری ہتھیاروں اور گرنیڈ لانچروں سے نشانہ بنایا۔ اس کارروائی کے دوران ایک ڈرائیور کو حراست میں لیا گیا، تاہم بلوچ ہونے کے ناطے وارننگ دینے کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔ حملے میں مجموعی طور پر گیارہ گاڑیاں ناکارہ بنا دی گئیں۔
انھوں نے مزید کہاہے کہ بلوچ لبریشن آرمی واضح کرتی ہے کہ بلوچستان میں تمام استحصالی منصوبے، جو بیرونی کمپنیوں اور قابض ریاست کے گٹھ جوڑ سے جاری ہیں، ہماری جدوجہد کا بنیادی ہدف ہیں۔ جو کمپنیاں بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار میں ملوث ہیں، انہیں خبردار کیا جاتا ہے کہ وہ فوراً اپنا استحصالی کردار ترک کر کے بلوچستان سے نکل جائیں، ورنہ انہیں ہمارے مزید شدید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سیندک، ریکوڈک اور دیگر استحصالی منصوبے بلوچ عوام کی مرضی کے بغیر مسلط کیے گئے ہیں، اور بی ایل اے ایسے کسی بھی منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
ترجمان نے آخر میں کہاہے کہ ہم غیر ملکی کمپنیوں، سرمایہ کاروں اور ان کے مقامی سہولت کاروں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ قابض ریاست کے ساتھ کسی بھی قسم کا معاشی یا تجارتی معاہدہ کرنے سے باز رہیں۔ بلوچستان میں جو بھی استحصالی منصوبوں کا حصہ بنے گا، وہ خود کو ہمارے حملوں کے لیے تیار رکھے۔