ہم اپنے پیاروں کی جبری گمشدگیاں مزید برداشت نہیں کرینگے۔ڈاکٹر شلی بلوچ

 


بلوچ وومن فورم کے آرگنائزر ڈاکٹر شلی بلوچ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ہوشاپ کے علاقے میں ایک اور جبری اغوا اور احتجاجی دھرنے کو دیکھ کر مایوسی ہو رہی ہے کیونکہ اس بار ہیرونک کا رمضان بلوچ گزشتہ رات 7 جنوری کو مند سے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا تازہ ترین شکار ہے۔ وہ نادرا میں ایک پروجیکٹ میں کام کر رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جبری گمشدگیوں نے بلوچستان کے لوگوں میں مسلسل بے چینی اور عدم تحفظ کو فروغ دیا ہے۔ ہر دوسرے دن ہم دیکھتے ہیں کہ خطے کے کسی کونے سے ایک بلوچ لاپتہ ہوتا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ہیرونک اور آس پاس کے علاقوں کے لوگوں سے احتجاجی دھرنے میں شامل ہونے کی اپیل کرتا ہوں کیونکہ ہمیں اغوا کاروں تک یہ بات سنانے کے لیے ایک آواز کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے پیاروں کی جبری گمشدگی جیسی ناانصافی کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post