مکران میں سینکڑوں لوگوں کو بغیر کسی جرائم کی پاداش میں جبری لاپتہ کر دیا گیا ہے۔ کامریڈ وسیم سفر

 


کیچ ( پریس ریلیز ) بلوچ قوم کی مرضی منشاء کے بغیر سامراجی پراجیکٹس ترقیاتی منصوبہ سرمایہ کاری کے نام پہ ہاتھ بٹانا اسے بلوچ قوم دشمنی قتل عام نسل کشی استحصال میں برابر شریک تصور کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار بلوچ سیاسی سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر نے جاری بیان میں کہاہے ۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچ قوم کو مزاحمت کے بغیر کوئی چارہ نہیں بلوچ نسل کشی استحصال قتل عام میں مزید شدت لائی  جا رہی ہے ، حالیہ مکران میں سینکڑوں لوگوں کو بغیر کسی جرائم کی پاداش میں جبری  لاپتہ کر دیا گیا ہے ، سخت سردی میں متاثرہ خاندان احتجاج مظاہرے کرنے پر مجبور ہیں ، ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتوں کو بلوچ قوم کو تنگ کرنے میں خوشی محسوس ہوتی ہے، اسوقت تربت تا شال ایم ایٹ شاہراہ روڈ ہیرونک کے مقام پر بند ہے
دوسری جانب مکران کے ساحلی شہر ڈسٹرکٹ گوادر تحصیل جیونی کے مقام پر لواحقین نے بند کر کے دھرنا دے رکھا ہے۔

کامریڈ  نے کہاہے کہ بیرونی سرمایہ داری ترقی کے نام پہ بلوچ قوم کی نسل کشی قتل عام کیا جا رہا ہے ،
اسوقت سامراج قابض گیر چائنا پاکستان مشترکہ طور پہ بلوچ قوم سرمایہ داری کے نام پہ بلوچوں کی نسل کشی قتل عام کر رہی ہے،
اب عرب برادری مملکت سعودی عربیہ میں بھی سرمایہ کاری کے نام پہ بلوچ نسل کشی قتل عام کرنے کیلئے پاکستان کا ہاتھ بٹا رہے ہیں، جنگ زدہ خطے میں کوئی بھی ممالک ترقیاتی منصوبوں سرمایہ کاری کے ڈرامہ بازی میں پاکستان کا ہاتھ بٹایا اسے بلوچ نسل کشی قتل عام استحصال میں برابر تصور کیا جائے گا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post