خضدار ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے بدھ کے روز دس گھنٹوں سے زائد عرصے تک خضدار کے علاقے زہری کا مکمل کنٹرول حاصل کرکے قابض فوج کی رِٹ ختم کر دی۔
انھوں نے کہاہے کہ دس گھنٹوں کے بعد تمام بلوچ سرمچار بحفاظت واپس اپنے محفوظ پناہ گاہوں تک پہنچ گئے۔ اس آپریشن میں بلوچ لبریشن آرمی کے دو یونٹس، اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) اور فتح اسکواڈ نے حصہ لیا۔ اس پیش قدمی میں انہیں بی ایل اے کی انٹیلیجنس ونگ “زراب” کی مکمل مدد حاصل تھی۔
بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے دوپہر 12:30 بجے کے قریب زہری شہر میں آپریشن کا آغاز کیا اور لیویز تھانے، بینک، نادرا آفس اور میونسپل کمیٹی کا کنٹرول سنبھال لیا۔
خضدار شہر سے 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع زہری شہر میں سرمچاروں نے مختلف مقامات پر مورچہ زن ہو کر پوزیشنز سنبھالیں اور گشت جاری رکھا، جبکہ اس دوران سرمچاروں نے مساجد میں اعلانات کیے اور عوامی مجمع سے خطاب بھی کیا۔
اس موقع پر سرمچاروں نے فورسز اہلکاروں کو سرینڈر پر مجبور کیا اور ان کے قبضے سے 23 کلاشنکوف سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود، سرکاری ریکارڈ، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں اپنے تحویل میں لے لیں اور عمارتوں کو نذر آتش کر دیا۔
ترجمان نے کہاہے کہ بی ایل اے کے کنٹرول کو ختم کرنے کے لیے شہر کی جانب پیش قدمی کرنے والے پاکستانی فوج کے 35 گاڑیوں کے قافلے کو گھات لگائے سرمچاروں نے زہری کوچو کے مقام پر ریموٹ کنٹرولڈ آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا اور پھر خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک گاڑی تباہ ہو گئی اور کم از کم چار اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
اس دوران بلوچ لبریشن آرمی کو بلوچ عوام کی جانب سے بھرپور مدد حاصل رہی اور مختلف مقامات پر بلوچ قوم نے سرمچاروں کا والہانہ استقبال کیا۔ دس گھنٹوں کے اس قبضے کے دوران عوامی جان و املاک کی حفاظت کو یقینی بنایا گیا اور بلوچ عوام کو کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں پہنچا۔
انھوں نے کہاہے کہ اس طرح قلات کے علاقے پندران میں سرمچاروں نے علاقے کو کنٹرول میں لے لیا اور مواصلاتی کمپنی کے دو اہلکاروں کو حراست میں لے لیا، جن سے تفتیش جاری ہے۔
ترجمان نے کہاہے کہ
بلوچستان میں جغرافیائی و تزویراتی نوعیت کے اہم مقام زہری پر چند گھنٹوں کے دوران مکمل کنٹرول حاصل کرکے قابض کے رٹ کو ختم کرنا، بلوچ لبریشن آرمی کی قوت اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا عملی اور واضح اظہار ہے۔ یہ اس امر کا بھی واضح ثبوت ہے کہ دشمن فوج اندر سے کھوکھلا ہے، جو محض نہتے شہریوں پر قوت آزمائی کے سوا کچھ نہیں کر سکتی۔ جب بھی قابض فوج کا سامنا بلوچ لبریشن آرمی سے ہوتا ہے، تو دشمن کو شکست فاش ملتی ہے۔ یہ پوری قوم کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ اگر بلوچ اپنی قوت مجتمع کر لیں تو اس بزدل قابض فوج کو ہم اپنی سرزمین سے راتوں رات آسانی کے ساتھ بیدخل کر سکتے ہیں۔
زہری پر بی ایل اے کا مکمل کنٹرول، آپریشن ہیروف کے دوسرے مرحلے کی تیاریوں کا ایک مشق تھا۔ بلوچ لبریشن آرمی اس کامیاب فوجی مشق کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔