آواران ،بارکھان اور کوہلو حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل ایف



آواران ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان لبریشن فرنٹ  کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے چھ جنوری بروز پیر بوقت ساڑھے سات بجے بمقام تیرتیج آواران میں قائم قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر بھاری و خودکار ہتھیاروں سے حملہ کیاہے۔

پندرہ منٹ تک جاری رہنے والے حملے میں دشمن کے دو اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان میں ہر مقام پر ہزاروں فوجی چوکیوں اور سینکڑوں کیمپوں کی موجودگی میں دشمن فورسز پر کامیاب حملے گوریلا جنگ کی جمالیاتی پہلو کا عکس ہے اور یہی خوبصورتی زمین سے محبت کا اظہار ہے۔

ترجمان نے کہاہے کہ سرمچاروں نے بارکھان اور کوہلو میں قابض پاکستانی فورسز کی چوکیوں کو جدید و بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جبکہ بارکھان سے کوہلو جانے والی ہائی وے روڈ کو آمدورفت کے لئے بند کرکے اسنیپ چیکنگ کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی۔

سرمچاروں نے چھ جنوری بروز پیر بوقت شام چار بجے بمقام رڑکھن بارکھان میں شم کے مقام پر قائم قابض پاکستانی فورسز کی چوکی کو راکٹ لانچرز اور دیگر جدید و بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

دوسری کاروائی کوہلو میں ببرٹک کے مقام پر کل شام ساڑھے آٹھ بجے سر انجام دی، جہاں سرمچاروں نے قابض پاکستانی فوجی چوکی کو راکٹ لانچر اور دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں فورسز کو جانی و مالی نقصان پہنچا۔

جبکہ کل شام پانچ بجے سے سات بجے کے درمیان سرمچاروں نے بارکھان سے کوہلو جانے والی ہائی وے روڈ کو آمدورفت کے لئے مکمل طور پر بند کرکے اسنیپ چیکنگ کا عمل مکمل کیا۔

بلوچستان لبریشن فرنٹ ان  کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور قابض فوج کے انخلاء تک فورسز اور ان کے تنصیبات کو نشانہ بنانے کا عزم دہراتی ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post