آپسر کولوائی بازار سے فدا بلوچ کی جبری گمشدگی پر اہل خانہ کا فدا شہید چوک پر دھرنا اور تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس

 


تربت( مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت  آپسر کولوائی بازار کے رہائشی فدا ولی داد کے اہل خانہ نے گزشتہ روز تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ فدا ولی داد کو 9 جنوری کی شب سیکیورٹی فورسز نے گھر پر چھاپہ کے دوران حراست میں لے کر لاپتہ کیا، نہ ہمیں ان کا جرم بتایا گیا اور نہ ہی ان کے بارے میں معلومات دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فدا ولی داد کا پیشہ مزدوری ہے، وہ دبئی میں کافی. عرصہ مزدوری کے بعد 3 ماہ پہلے چھٹیوں پر اپنے گھر آیا تھا ، یہاں بھی وہ کبھی غیر ضروری سرگرمی یا کسی سیاسی  جماعت پارٹی کا حصہ رہاہے ،نہ وہ کبھی گھر سے نکل کر فضول آوارہ گردی کی۔ وہ ایک محنتی اور اپنے کام سے کام رکھنے والا نوجوان ہے۔۔

انہوں نے کہا کہ اگر فدا ولی داد قانون کی نظر میں مجرم ہے یا سیکیورٹی فورسز کو ان کے بارے میں کوئی ایسی علم ہے جو. خلاف قانون شمار ہوتی ہے تو ہمارا مطالبہ ہے کہ اس طرح غیر قانونی جبری گمشدگی کے بجائے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے جرائم بتائے جائیں تاکہ قانون ان کو مجرم ثابت کرکے آئین کے تحت سزا دے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس غیر قانونی عمل کے خلاف احتجاج کا راستہ اپناکر پر امن طریقہ سے اپنا احتجاج ریکارڈ کریں گے۔ بعدازاں خواتین کی بڑی تعداد نے شہید فدا چوک پر احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی اور فدا ولی داد کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

Post a Comment

Previous Post Next Post