کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک، نامہ نگاران ) گدر کے رہائشی تین شہری سوراب سے گدر آتے ہوئے راستے میں لاپتہ ،تفصیلات کے مطابق
سوراب گدر کے رہائشی ہارونی قبیلہ کے سرکردہ شخصیت عبد الخالق ولد بھادین ، عبدالصمد ولد بھادین اور زبیراحمد ولد عبدالصمد آج شام 6 بجے سفید کلر کی کار گاڑی میں سوراب سے اپنے گھر شکرڈن گدر کے لئے نکلے تھے ،راستے میں لاپتہ ہوگئے ۔
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں تاحال گھر نہیں پہنچے ہیں اور تینوں کے موبائل نمبر بھی بند جارہے ہیں، ان کے خاندان کے افراد اورعزیز و اقارب شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے اس سلسلے میں سوراب انتظامیہ سے مدد کی درخواست کی ہےاور احتجاجا آرسی ڈی شاہراہ شال ،کراچی کو سی پیک زیرو پوائنٹ سوراب کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک
علاوہ ازیں کیچ سے دو نوجوان جبری لاپتہ ہوگئے ہیں ۔ اطلاعات ہیں کہ ضلع کیچ سے پاکستانی فورسز نے جامعہ تربت پولیٹیکل سائنس کے طالب علم ساکم ولد فیروز اور اسکے چچازاد بھائی عنایت اللہ ولد صوالی کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے،لواحقین کے مطابق وہ تربت سے جمک جارہے تھے کہ انھیں لاپتہ کیاگیا
اس طرح گوادر سے گزشتہ رات پاکستانی فورسز نے حمل بلوچ سکنہ دشت نامی ایک نوجوان کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ،جبکہ پاکستانی فورسز نے گوادر کے علاقہ جیونی سے سالم سمیر سکنہ پسنی نامی نوجوان کو بھی حراست میں لیکر لاپتہ کردیا
ہے۔
درین اثناء آواران کے علاقہ جھاؤ سے پاکستانی فورسز نے اللہ بخش نامی ضعیف العمر شخص کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔
بتایا جارہاہے کہ مذکورہ شخص کو قابض پاکستانی فورسز نے تحصیل جھاو میں آج صبح چھاپہ مارکر حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ۔
ذرائع کے مطابق دو دن قبل پاکستانی فورسز نے کمبی پہاڑی سلسلے میں فوج کشی کرتے ہوئے مذکورہ شخص کو دیگر لوگوں کے ہمراہ شدید تشدد کا نشانہ بناکر بعدازاں چھوڑ دیا تھا مگر آج انہیں پھر حراست میں لیکر جبری
لاپتہ کردیا ۔
ادھر نوشکی گورنمنٹ بوائز مڈل سکول کلی بدل کاریز کے ہیڈ ماسٹر فرید احمد بازیاب ہو کر خیر وعافیت سے گھر پہنچ گئے ہیں ۔ واضح رہے ماسٹر فرید احمد کے بازیابی کے لئے اہلخانہ کے جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی تھی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا ۔