کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ نیشنلسٹ آرمی بی این اے کے ترجمان نے جاری رپورٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان پر قابض ریاست پاکستان اور ایران کے خلاف پچھلے ایک سال کے دوران 31 دسمبر ،2023 سے 31 دسمبر 2024 تک ،مجموعی طور پر 22 مختلف نوعیت کے حملہ کرکے مسلح کاروائیوں میں نشانہ بنایا گیا ، جن میں 12 مواصلاتی ٹاور ، ڈیم پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی کے مشینری، گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد رکھ کر اڑایا گیا ، چھ دستی بم حملوں سمیت دو خودکار ہتھیاروں سے کاروائیاں شامل ہیں ۔ جبکہ ایک ساتھی سرمچار خفیہ مشن کے دوران شہید ہوئے ۔
انھوں نے رپورٹ میں کہاہے کہ جن 12 موبائل ٹاورز پر حملہ کرکے انکی مشینری جلادیا گیا ، انکی تفصیل بلترتیب یہ ہیں۔
خاران راسکوہ مالدین میں31 دسمبر 2023 کو موبائل ٹاور،ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت شاہی تمپ میں 29 مئی 2024 کو زونگ ٹاور ،سات جون کو تربت کوگدان میں یوفون ٹاور،8 جون کو کوہ سلیمان درگ ڈیلی میں ٹیلی نار کمپنی کے ٹاورز ،11 جون کو سندھ گڑھی یاسین میں بھی ٹیلی نار کمپنی کے ٹاور، 13 جولائی کو سبی شہر میں یوفون ٹاور ،دکی حاجی فقیر ملینو مسجد کے نذدیک 6 اکتوبر اور 22 اکتوبر ہی کو دکی حاجی بدک میں ٹیلی نار موبائل ٹاور،نوشکی سٹی طارق چوک پر21 دسمبر کو جیز کمپنی کے موبائل ٹاور ،کوئٹہ جناح ٹاؤن نیو کلی میں 23 دسمبر کو زونگ کمپنی کی موبائل ٹاور ،23 تاریخ ہی کو ایرانی قابض بلوچستان کے علاقہ سرباز باتک میں موبائل ٹاور، اور نوشکی قاضی آباد چاغی اسٹاپ پر ٹیلی نار کمپنی کے موبائل ٹاور کے مشینری کو 27 دسمبر 2024 ہی کو نشانہ بنانا شامل ہیں ۔
جبکہ خضدار کے علاقہ نوا میں 29 نومبر کو ڈیم پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی کے بھاری مشینری، ایگزیویٹر،ڈمپر،اور ایک ڈوزر کو آگ لگاکر جلایا گیا۔
ترجمان نے رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستانی دشمن فورسز کے کیمپوں پر حملوں میں13 جولائی کو سبی شہر میں واقع کیمپ اور مستونگ کاریز کھڈی میں قاہم ایف سی کی عزیز چیک پوسٹ کو 26 دسمبر کو جدید خودکار ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔
سندھ لاڑکانہ میں 29 مئی کو اے ایس پی آفس پر دستی بم حملہ کیا گیا،مستونگ میں 8 جون کو لیویز ہیڈ کواٹر،19 جولائی کو کوئٹہ کلی قمبرانی کیچی بیگ پولیس تھانہ،18اکتوبر کو کوئٹہ جبل نور ایونیو میں آئی ایس آئی کے اورنگ زیب نامی مخبر کو دستی بم حملے ہی میں نشانہ بنایا،اس طرح 23 دسمبر کو کوئٹہ ہی میں واقع کراچی روڈ پر پاکستانی فوج کے مخبروں کے حجام کے دکان میں دستی بم سے نشانہ بنایا اور چھٹا دستی بم حملہ دکی باچاخان چوک پر واقع پولیس تھانہ پر 30 دسمبر کو کیا گیا۔
ان کے علاوہ پنجاب راجن پور میں 36 انچ قطر کی گیس پائپ لائن کو 6 فروری کے رات دھماکہ خیز مواد رکھ کرتباہ کیا ۔
بلوچ نیشنلسٹ آرمی کے ساتھی وسیم عرف ابرار 18 فروری 2024 کو دوران مشن شہید ہوئے