تربت ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچ سماجی سرگرم کارکن کامریڈ وسیم سفر نے جاری بیان میں کہاہے کہ 8 دسمبر 2024 تربت آپسر سے جبری لاپتہ افضل منظورِ کو کل رات جعلی دھماکہ میں شہید کر دیا گیا ہے یادِ رہے افضل منظورِ کے اہلخانہ نے تربت پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے انکی بازیابی کا مطالبہ کیا تھا۔
انھوں نے کہاہے کہ 9 جنوری 2025تربت شہید فدا احمد مین چوک پر فدا ولی داد کیچ سے دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین نے گزشتہ 4 دنوں سے دھرنا دیئے گئے تھے ، 10 جنوری 2025 تربت شہید فدا احمد مین چوک دھرنا گاہ میں لواحقین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ کیچ سے جبری لاپتہ افراد کی بازیابی منظر عام پہ لانے کا مطالبہ کیا ۔
انھوں نے کہاہے کہ 12 جنوری 2025 کیچ سے جبری لاپتہ افراد کی لواحقین نے ریلی نکالی کل رات ضلعی انتظامیہ ایڈیشنل کمشنر کیچ ڈی ایس پی پولیس لعل جان بلوچ سٹی تھانے ایس ایچ او روشن علی سے مزاکرات کے بعد 5 دنوں کیلئے دھرنا موخر کردیا یاد رہے یہاں ریاست و ریاستی مقتدرہ قوتوں نے بلوچستان میں جنگل کا قانون بنا کر لوگوں کو ماورائے عدالت جبری لاپتہ کرتے ہوئے اکثر بیشتر فیک انکاؤنٹر جعلی مقابلے یا فیک بلاسٹ میں شہید کرتے ہوئے پہلے سے زیر حراست جبری لاپتہ افراد کو مار دیتے ہیں ۔
انھوں نے کہاہے کہ افضل منظورِ کو کو ماورائے عدالت قتل کرنا بلوچستان میں جاری بلوچ نسل کشی کا تسلسل ہے۔