کیچ ( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان لبریشن فرنٹ بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے بارہ جنوری کی رات ساڑھے سات بجے کیچ کے علاقے تمپ میں قائم قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر حملہ کیا۔
حملے میں سرمچاروں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرکے دشمن فوج کے تمپ کلات سر میں قائم کیمپ کے ایک مورچے کو نشانہ بنایا۔ جس سے دشمن کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
انھوں نے کہاہے کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ جدید جنگی حکمت عملیوں پر عمل پیرا ہو کر قابض فوج کے خلاف اپنی کارروائیوں کو موثر اور منظم بنا رہی ہے۔ سرمچار جدید ٹیکنالوجی، گوریلا جنگی اصول، اور اسٹریٹجک پلاننگ کا استعمال کرتے ہوئے دشمن کی نقل و حرکت کو محدود اور ان کے مواصلاتی نظام کو مفلوج کر رہے ہیں۔ یہ حکمت عملی دشمن کی صفوں میں خوف پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہماری مزاحمت کو مضبوط اور زیادہ نتیجہ خیز بناتی ہے۔
ترجمان نے دوسرے بیان میں کہاہے کہ سرمچاروں نے بارہ جنوری بروز اتوار بمقام آبسر بلوچی بازار تربت میں قائم قابض پاکستانی فوجی کیمپ پر گرینیڈ لانچر کے متعدد گولے پھینکے جس کے نتیجے میں قابض فورسز کو جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا پڑا۔
حملے کے بعد قابض فورسز کے اہلکاروں نے حواس باختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندھا دھند فائرنگ کی لیکن بلوچ سرمچار بہترین گوریلا و جنگی حکمت عملی کو بروئے کار لاتے ہوئے مذکورہ مقام سے بحفاظت اپنے محفوظ ٹھکانے میں پہنچ گئے۔
انھوں نے مزید کہاہے کہ بی ایل ایف نہ صرف دیہاتوں میں بلکہ بلوچستان کے اہم شہروں میں گوریلا حکمت عملی کے تحت قابض فورسز کو نشانہ بنا کر نفسیاتی بیماریوں کا شکار بناچکی ہے جس کی وجہ سے حواس باختہ فورسز اہلکار عام عوام کو جعلی مقابلے میں قتل کرتے ہیں یا جبری گمشدگی کا نشانہ بناتے ہیں جو ان کی فطرت ہے اور ان کی یہ خوفزدگی شکست کی علامت ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ قابض فورسز کو بلوچستان سے انخلاء تک ہر مقام پر نشانہ بنائیں گے۔