کوئٹہ( مانیٹرنگ ڈیسک ،خ ن ) شال بلوچستان میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پاکستانی فوج اور ایف سی کی مزید تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
محکمہ داخلہ کے اعلامیہ مطابق شال پاکستانی آرمی کے 31 یونٹس اور ایف سی کے 107 ونگز ایک سال کیلئے تعینات رہیں گے۔ اور ان فوجیوں کو کوئی اندرونی سیکورٹی الاونسس نہیں دیئے جائیں گے تاکہ پاکستانی خزانے پر کوئی بوجھ نہ پڑے ۔
بلوچستان کے سیاسی سماجی انسانی حقوق کے حلقوں نے مزید فورسز کی تعیناتی پر خدشہ کا اظہار کیاہے کہ بلوچستان کے لوگوں کی زندگیاں مزید اجیرن بنائی جائیں گی ۔
مزید شہریوں کے گھر اجتماعی مقامات اسکول ہسپتال فورسز قبضہ کرکے کیمپ چوکیاں بنائے جائیں گے۔
آپ کو علم ہے کیچ مند مھیر میں پچھلے چار روز سے علاقہ مکین سراپا احتجاج ہیں اور دھرنا دیئے بیٹھے ہیں ۔ ایک وائرل ویڈیو میں واضح طورپر دیکھا جاسکتاہے کہ سیکیورٹی فورسز گھر میں مورچہ بناکر بیٹھے ہوئے ہیں اور بلوچ خواتین FC اہلکاروں سے کہہ رہی ہیں کہ پہلے ہمارے گھروں پر قبضہ کرکے اپنے کیمپ اور چیک پوسٹ بنائیں اور اب ہماری زمینوں پر قبضہ کررہے ہو اور اب ہماری زمینوں پر قبضہ ختم کرکے یہاں سے نکل جاؤ کیونکہ ہم مزید تمہیں برداشت نہیں کریں گے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے فورسز آئے روز فوجی کشی چھاپوں کے بہانے لوگوں کے املاک قیمتی اشیاء حتی کہ مال مویشی بھی لوٹ کر لیجاتے ہیں یہی وجہ ہے ریاست فورسز کو سیکیورٹی کیلے الاونسس نہ دینے کا اعلان کیاہے ۔ زیر لب انھیں کہاجارہاہے کہ اپنی وسائل شہریوں کو لوٹ کر پیدا کریں جیسے ان کے گھروں اسکول کالجوں دیہی صحت کے مراکز پر قبضہ کرکے تعمیرات کے مد میں بوجھ نہیں بن رہی ہیں۔